لندن/ایڈنبرگ(نیوز ڈیسک) امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلمانوں کے خلاف بیان پر ہر جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی سے متعلق آن لائن پٹیشن پراب تک 3 لاکھ سے زائد افراد کی جانب سے دستخط کیے جاچکے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اسکاٹ لینڈ کی شہری 69 سالہ سوزین کیلی کی جانب سے پیش کی گئی اس آن لائن پٹیشن میں برطانیہ میں ان کے داخلے پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نفرت انگیز تقاریر پر پہلے بھی کئی افراد کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے، اس لیے اس کا اطلاق ا±ن افراد پر بھی ہونا چاہیے جو برطانیہ میں داخلے کا ارادہ رکھتے ہیں۔پٹیشن اب برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کے لیے پیش کی جائے گی، کیونکہ برطانوی قانون کے تحت ایسی کوئی بھی پٹیشن، جس پر کم از کم ایک لاکھ افراد دستخط کردیں، اسے پارلیمنٹ میں بحث کے لیے پیش کیا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ایک ریلی سے خطاب میں کیلی فورنیا فائرنگ واقعے کے تناظر میں کہا تھا کہ جب تک حکومت اس طرح کے حملوں کے محرکات کا پتہ نہیں لگا لیتی، امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگادینی چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی اعزازی ڈگری منسوخ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر پر اسکاٹ لینڈ کی ’رابرٹ گورڈن یونیورسٹی‘ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری منسوخ کردی ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکی صدارتی امیدوار کی ڈگری یونیورسٹی اقدار کے خلاف بیان پر منسوخ کی گئی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں