نیویارک(نیوز ڈیسک) امریکا میں 44 سال بعد جیل سے رہائی پانے والا شخص جدید دنیا کو دیکھ کر حیران رہ گیا۔ 1970ء میں اوٹس جانسن کو 25 سال کی عمر میں ایک پولیس افسر کے اقدام قتل کے جرم میں جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔ اوٹس جانسن کو جب 44 سال بعد جیل سے رہائی ملی تو غیر ملکی خبر رساں ادارے نے اس کے احساسات کو فلم بند کرنے کا پروگرام بنایا۔ اوٹس جانسن جیل سے رہائی کے بعد سیدھا نیویارک کے سب سے معروف علاقے ٹائمز سکوائر پہنچا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ دنیا مکمل طور پر تبدیل ہو چکی ہے۔ مارڈرن سوسائٹی کے تجربات بتاتے ہوئے اوٹس جانسن کا کہنا ہے کہ وہ جدید دنیا کو دیکھ کر ششدر رہ گیا۔ اس نے دیکھا اس کے آبائی شہر نیویارک کی زندگی بہت تیز ہو چکی ہے۔ اس کی پریشانی میں مزید اضافہ اس وقت ہوا جب اس نے دیکھا کہ ہر کوئی خود اپنے آپ سے ہم کلام ہے۔ تقریبا تمام افراد اپنے ہاتھوں میں کوئی چیز تھامے اور اپنے کانوں سے تاریں لگائے خود سے ہی ہم کلام ہیں۔ یہ منظر دیکھ کر اس نے سوچا کہ شاید یہ تمام افراد ہی امریکی خفیہ ادارے (سی آئی اے) سے منسلک ہو چکے ہیں۔اوٹس جانسن کو کہنا ہے کہ اسے اپنے خاندان کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے۔ جیل سے رہائی کے بعد وہ ایک تنظیم سے منسلک ہو گیا ہے جو سابق قیدیوں کی بہبود اور رہائش کا کام کرتی ہے۔ 69 سالہ اوٹس جانسن کا کہنا ہے کہ جیل نے اس کی شخصیت پر بیت اثر چھوڑا ہے۔ میری اس جدید دنیا میں واپسی میرے لئے تھوڑی مشکل ہے کیونکہ ان 44 سالوں میں سب کچھ بدل چکا ہے۔