تہران (آئی این پی )ایرانی وزیر برائے صنعت و تجارت کو ایک بار پھر پارلیمنٹ کے سامنے کئی الزامات کا سامنا ہے۔ محمد رضا نعمت زادہ ممبران پارلیمان کے سامنے سوال وجواب کے لئے پیش ہوئے تو وہ انہیں سوالات کا شافی جواب دینے میں ناکام رہے۔اےرانی مےڈےا کے مطابق دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سخت گیر ممبر پارلیمان حامد رسائی نے نعمت زادہ سے سوال کیا کہ وہ وزارت کا عہدہ سنبھالنے کے باوجود 19 کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل کیوں ہیں؟رسائی کا کہنا تھا کہ وزیر صنعت کی جانب سے 19 کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے طور پر کام کرنا آئین کے خلاف ہے کیونکہ ایران کا آئین حکومتی عہدیداروں کو ایک وقت میں دو کام کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔نعمت زادہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2013ء میں روحانی حکومت کی کابینہ میں شمولیت سے قبل اپنی تمام ملازمتیں چھوڑ دی تھیں۔مگر رسائی کا کہنا تھا کہ وہ نعمت زادہ کے جواب سے مطمئن نہیں ہیں کیوںکہ انہوں نے اپنی تمام ملازمتیں اپنے بیٹوں اور رشتہ داروں میں بانٹ دی ہیں اور ان کا اثر ورسوخ ابھی بھی قائم ہے۔سیشن میں ہونے والے سوال و جواب کے دوران نعمت زادہ کے اس جواب کو 37 مثبت ووٹ، 106 منفی ووٹ ملے جبکہ 203 کے ایوان میں سے 10 ارکان سیشن میں شامل نہیں ہوئے تھے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں