لندن(نیوز ڈیسک )ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ داعش جو ہتھیار استعمال کر رہی ہے، اْن میں سے بیشتر ہتھیار عراقی فوج سے حاصل کئے گئے ہیں۔عالمی تنظیم نے علاقے میں اسلحے کا پھیلاؤ روکنے کے لئے اسلحے پر مکمل پابندی کی اپیل کی ہے۔ایک تازہ رپورٹ میں انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمینسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال جون میں عراق کے شہر موصل پر قبضے کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ داعش کے ہاتھ لگا۔رپورٹ کے مطابق دولت اسلامیہ کے پاس روایتی قسم کے تین فوجی ڈویڑن ہیں جن میں 40 ہزار سے 50 ہزار جنگجو ہیں۔داعش عراق اور شام میں 25 ممالک کے تیار کردہ ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1980 کی دہائی میں دنیا میں فروخت کیا جانے والا 12 فیصد اسلحہ عراق میں پہنچا۔ایمینسٹی کا کہنا ہے کہ امریکی فوج کے تخمینے کے مطابق عراق پر امریکی حملے کے بعد ستمبر 2003 میں عراق کے طول و عرض میں ساڑھے چھ لاکھ ٹن ایساگولہ بارود موجود تھا جو غیر محفوظ تھا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے علاقے میں اسلحہ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اسلحے پر مکمل پابندی کی اپیل کی ہے۔