نیو یارک(نیوز ڈیسک) امریکہ ریپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارت کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر مکمل پابندی کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حالیہ جائزے میں مسلمانوں کی جانب سے امریکیوں کے لیے نفرت سامنے آئی ہے جس سے امریکی قوم کو خطرہ ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سرحدوں کو اس وقت تک مکمل طور پر بند کر دینا چاہیے جب تک ہمارے ملک کے نمائندگان اس بات کا تعین نہیں کر لیتے کہ کیا ہو رہا ہے۔ دوسری جانب وائٹ ہاوس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے اسے غیر امریکی قرار دیا ہے۔وائٹ ہاوس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بیان امریکی اقدار اور قومی سلامتی کے خلاف ہے۔خیال رہے کہ امریکی صدر براک اوباما نے پیر کی شب ہی قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ اگر امریکہ دہشت گردی کو شکست دینا چاہتا ہے تو مسلم کمیونیٹیز کو اپنے مضبوط ترین اتحادیوں کے طور پر ساتھ رکھنا ہوگا نہ کہ انھیں شک اور نفرت کا شکار بنا کر دور دھکیل دینا چاہیے۔امیگریشن کی مخالفت ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کا اہم حصہ ہے۔ اس سے قبل وہ میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار بنانے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں تاکہ ریپ کرنے والوں اور منشیات کے عادی افراد کو ملک سے باہر رکھا جائے۔پیرس میں ہونے والے حملوں کے بعد انھوں نے اپنی توجہ امریکہ میں مسلمان آبادی کی جانب مرکوز کر لی ہے، انھوں نے مساجد کی نگرانی اور مسلمانوں کے رجسٹریشن ڈیٹابیس کا بھی مطالبہ کیا ہے۔پیر کو صحافیوں کو جاری کردہ بیان میں انھوں نے کہا کہ پیو ریسرچ کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلمان امریکیوں کے خلاف ہیں۔انھوں نے کہا کسی دوسری رائے شماری کے ڈیٹا کو دیکھے بغیر یہ ہر کسی پر واضح ہے کہ اس نفرت کا احاطہ نہیں کیا جا سکتا۔ یہ نفرت کہاں سے آتی ہے اور کیوں آتی ہے، ہمیں اس کا تعین کرنا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا جب تک ہم اس کا تعین نہیں کرتے اور یہ مسئلہ نہیں سمجھتے اور اس سے لاحق خطرہ نہیں سمجھتے، ہمارا ملک ان لوگوں کے ہولناک حملوں کا نشانہ نہیں بن سکتا جو صرف جہاد پر یقین رکھتے ہیں، اور انھیں سمجھ بوجھ یا انسانی جان کا کوئی احترام نہیں –