ملتان(نیوزڈیسک) امریکی ریاست کیلیفورنیا میں معذوروں کے سینٹر پر فائرنگ میں ملوث خاتون تاشفین ملک کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ پاکستان میں خواتین کے ایک ہائی پروفائل مدرسے الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں زیر تعلیم رہیںغیر ملکی میڈیا نے ایک خاتون استاد کے حوالے سے بتایا کہ 29 سالہ تاشفین ملک نے ملتان میں الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کی مذکورہ استاد جنھوں نے اپنا نام مقدس بتایا کا کہنا تھا کہ الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ کے امریکا، متحدہ عرب امارات، ہندوستان اور برطانیہ میں بھی دفاتر موجود ہیں اور یہ ا±ن خواتین کو تعلیمی سہولیات فراہم کرتا ہے جو اسلام کے قریب آنے کی خواہش رکھتی ہوں.مقدس نے بتایا کہ کورس 2 سال کا تھا لیکن تاشفین نے اسے مکمل نہیں کیا انہوںنے کہاکہ وہ ایک اچھی لڑکی تھی، مجھے نہیں معلوم انھوں نے کیوں انسٹی ٹیوٹ چھوڑا اور ان کے ساتھ کیا ہواتاہم مذکورہ استاد نے یہ نہیں بتایا کہ تاشفین نے انسٹی ٹیوٹ میں کب داخلہ لیا تاہم ملتان کی بہاو¿الدین زکریا یونیورسٹی میں ان کے ساتھی طلباءکے مطابق تاشفین نے یونیورسٹی ختم ہونے کے بعد وہاں داخلہ لیا ¾یونیورسٹی میں وہ 2007 سے 2013 تک زیر تعلیم رہیںغیر ملکی میڈیا کے مطابق اکیڈمی انتظامیہ کی ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ وہ نہ تو تاشفین کے یہاں زیر تعلیم رہنے کی تصدیق کرسکتی ہیں اور نہ ہی تردید اور وہ اس معاملے پر مینیجمنٹ سے بات کریں گی تاہم انہوںنے کہاکہ کیلیفورنیا واقعے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں اور ہم طالب علموں کے ذاتی اقدامات کے ذمہ دار نہیں ہیںواضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سان برنارڈینو میں واقع معذوروں کے سینٹر میں فائرنگ کے واقعے میں 14 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔پولیس نے واقعے میں ملوث دو مشتبہ افراد 28 سالہ رضوان فاروق اور ان کی 27 سالہ اہلیہ تاشفین ملک کو کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد ہلاک کردیا تھا۔بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ رضوان فاروق امریکی شہری تھے جبکہ تاشفین ملک ’کے۔ ون‘ ویزے پر امریکا آئیں۔