تہران(نیوزڈیسک)ایران میں خطرناک وباءپھوٹ پڑی، 33 افراد ہلاک،سینکڑوںہسپتال منتقل،یہ وبائی مرض پہلی بار سنہ 2009 میں میکسیکو میں سامنے آیا تھا اور بہت تیزی سے پوری دنیا میں پھیل گیاایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک کے جنوب مشرقی صوبوں میں سوائن فلو کی دبا پھوٹنے سے گذشتہ تین ہفتوں میں کم از کم 33 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ایران کے نائب وزیرصحت علی اکبر سیاری نے سرکاری خبررساں ادارے ارنا کو بتایا کہ 28 ہلاکتیں کرمان صوبے جبکہ پانچ سستان بلوچستان میں ہوئی ہیں۔انھوں نے متنبہ کیا کہ یہ وبا تہران سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں بھی پھیل سکتی ہے۔خیال رہے کہ سوائن فلو وبائی زکام کی ایک قسم ہے جسے ایچ ون این ون وائرس بھی کہا جاتا ہے۔یہ وبائی مرض پہلی بار سنہ 2009 میں میکسیکو میں سامنے آیا تھا اور بہت تیزی سے پوری دنیا میں پھیل گیا۔ایک اور ایرانی خبررساں ادارے اسنا کے مطابق صوبہ کرمان میں اس وائرس سے متاثر ہونے والے تقریبا 600 افراد نے طبعی معائنہ کروایا ہے۔سنہ 2014 کے اواخر میں بھارت میں سوائن فلو کی وبا سے سات سو سے زائد ہلاکتیں ہوئی تھیں۔