بینکاک(نیوزوڈیسک)تھائی لینڈ کی پولیس نے کہاہے کہ انھیں روس کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ سے تعلق رکھنے والے دس شامی باشندے اکتوبر میں روسی شہریوں پہ حملے کرنے کے لیے تھائی لینڈ میں داخل ہوئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تھائی پولیس کی ایک افشا ہونے والی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ یہ معلومات روسی انٹیلی جنس ادارے کی جانب سے فراہم کی گئی تھیں۔ خیال رہے کہ 2013 میں 15 لاکھ سے زائد روسی شہریوں نے تھائی لینڈ کا سفر کیا تھا۔تاہم تھائی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اب تک ان شامی باشندوں کی موجودگی کی تصدیق نہیں کر سکے ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔افشا ہونے والی سرکاری دستاویز پہ ’اشد ضروری‘ لکھا ہوا ہے۔ یہ دستاویز رواں سال 27 نومبر کو تھائی لینڈ سپیشل برانچ کے کمانڈر کی جانب سے پولیس یونٹوں کو بھیجی گئی تھی۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ روس کی فیڈرل سکیورٹی سروس (ایف ایس بی) نے تھائی پولیس کو اطلاع دی ہے کہ رواں سال اکتوبر کی 15 اور 31 تاریخوں کے درمیان شامی شدت پسند روسی شہریوں کو نشانہ بنانے کےلیے تھائی لینڈ میں داخل ہوئے ہیں۔دستاویز میں کہا گیا ہے ’وہ انفرادی طور پر سفر کر رہے ہیں۔ ان میں سے چار پتایا، دو فوکٹ، دو بینکاک، اور دو کسی نامعلوم مقام پر گئے ہیں۔دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ منصوبے کا مقصد ’روسی شہریوں اور روس کے اتحاد‘ کو نشانہ بنانا ہے۔ دستاویز میں ممکنہ اہداف کے اردگرد حفاظتی انتظامات سخت کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔تھائی لینڈ کے امیگریشن کے ادارے کے کمشنر ناتھا تھرون پراو¿سونٹرون نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ رواں سال اکتوبر میں 231 شامی شہری ملک میں داخل ہوئے تھے جن میں سےصرف 21 افراد وہاں رکے ہیں۔ ان افراد کے حوالے سے کسی قسم کی ’بے ضابطگی نہیں‘ دیکھی گئی ہے۔