ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

ترکی نے امریکی مطالبے پرشام سے ملحقہ بارڈربندکرنے سے انکارکردیا

datetime 5  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(نیوزڈیسک) پیرس حملوں کے بعد امریکہ نے ترکی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنا شام کے ساتھ ملحقہ بارڈر سیل کر دے مگر ترکی نے امریکہ کا یہ مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔ ترک اخبار حریت ڈیلی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے وزیراعظم احمد داﺅد اوگلو نے امریکی مطالبے کو ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس قدر طویل بارڈر سیل نہیں کیا جا سکتا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ”اگر ہم کسی طرح بارڈر سیل کر دیتے ہیں تو پھر شام سے جان بچا کر آنے والے پناہ گزینوں کا کیا ہو گا اور وہ کہاں سے گزریں گے؟ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم پناہ گزینوں کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھیں۔“رپورٹ کے مطابق ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ”ہماری ایک سٹریٹجک ذمہ داری بھی ہے کہ ہم بارڈر سکیورٹی کو یقینی بنائیں اور کسی طرح دہشت گردوں کو سرحد کے اس طرف نہ آنے دیں۔ہم یہ ذمہ داری بھی پوری طرح نبھا رہے ہیں۔“انہوں نے کہا کہ ”بارڈر سے دہشت گردوں کی آمدورفت کو روکنا اور سرحدی علاقے میں کوئی منفی سرگرمی نہ ہونے دینا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ ہم نے داعش کی شدت پسندانہ کارروائیوں کی اب تک بھاری قیمت چکائی ہے، اس لیے ہم اسے روکنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے، مگر امریکی مطالبے کے مطابق ہم شام کے ساتھ اپنے 911کلومیٹر طویل بارڈر کو مکمل طور پر سیل نہیں کر سکتے۔“
احمد داﺅد اوگلو نے کہا کہ ”دنیا میں ایسے کسی بھی بارڈر کو سیل کرنا ناممکن ہے جہاں بارڈر کی دوسری طرف کوئی سیاسی حکومت قائم نہ ہو۔ہمارے ساتھ ملحقہ شامی بارڈر کے اس پار کوئی ریاستی نظام موجود نہیں ہے اور وہاں ہمارے کوئی ہم منصب نہیں ہیں جن سے ہم اس معاملے پر بات کر سکیں۔“ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا کہ ”اس وقت ہمارا 98کلومیٹر بارڈر داعش کے قبضے میں ہے اور ہم اس کے قبضے سے بارڈر کا یہ حصہ چھڑوانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔ہم نے بارڈر پر مضبوط بیریئر لگانے کا وعدہ کیا تھا اور ہم وہ بیریئر لگا رہے ہیں۔“ انہوں نے کہا کہ روس شام میں جو کارروائیاں کر رہا ہے وہ داعش کے خلاف نہیں کی جا رہیں، یہی وجہ ہے کہ ہمیں سرحدی علاقوں سے داعش کو ختم کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔“



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…