دوحہ (نیوزڈیسک) حکومت قطر نے لاکھوں غیر ملکی محنت کشوں کی زندگی آسان کرنے کے لئے سات خصوصی شہر بسانے کا فیصلہ کرلیا ہے جن میں ایک اندازے کے مطابق 1لاکھ 80 ہزار غیر ملکی محنت کشوں کو قیام کی سہولت فراہم کی جائے گی۔قطرمیں ہزاروں پاکستانیوں سمیت دیگرممالک کے باشندے بھی مختلف شعبوں میں کام کررہے ہیں جن کواس معاہدے سے فائد ہ ہوگا۔ لبنانی جریدے دی ڈیلی سٹار کا کہنا ہے کہ قطری دارالحکومت میں منعقد ہونے والی ایک خصوصی تقریب میں حکام نے بتایا کہ یہ ساتوں شہر تقریباً 2 سال کے عرصے میں تعمیر کرلئے جائیں گے۔ اس موقع پر سنٹرل پلاننگ آفس کے ڈائریکٹر جمال شریدہ الکعبی کا کہنا تھا کہ پورا پراجیکٹ 2017ءکے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ غیر ملکی ملازمین کے لئے بنائے جانے والے یہ خصوصی شہر اس سے پہلے دارالحکومت کے نواح میں تعمیر کئے گئے لیبر سٹی کے علاوہ ہیں، جس میں تقریباً 70 ہزار افراد کے قیام کی گنجائش ہے۔ قطری میڈیا کے مطابق غیر ملکی محنت کشوں کے لئے پہلا شہر دارالحکومت کے شمال میں ام سلال کے نام سے بسایا جائے گا جس میں 24 ہزار افراد کے قیام کی گنجائش ہوگی۔ یہ شہر پورے ملک میں تعمیر کئے جائیں گے اور ان میں رہائشی سہولتوں کے علاوہ کیفیٹیریا ، ٹیلی ویژن روم، جم، مساجد اور مذہبی مراکز کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قطری حکومت نے ناصرف ان شہروں کی تعمیر کے لئے معاہدوں پر دستخط کردئیے ہیں