سان برنرڈینو(این این آئی)پاکستان کیخلاف بڑی سازش سامنے آگئی،پاکستانی خاتون نے امریکہ میں14افراد مارڈالے،کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز(سی اے آئی آر)کے لاس اینجلس کے ایگزیکٹیوڈائریکٹر حسام ایلوش نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کی ریاست کیلیفورنیا میں معذور افراد سینٹر پر حملہ کرنے والوں میں ایک خاتون کا تعلق مبینہ طور پر پاکستان سے تھا، رضوان فاروق کا خاندان بنیادی طور پر جنوبی ایشیا سے ہے جبکہ تاشفین کاتعلق پاکستان سے ہے اوروہ سعودی عرب میں رہتی تھی جہاں سے وہ امریکا آئی تھی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر)کے لاس اینجلس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر حسام ایلوش کا کہنا تھا کہ حملہ آور خاتون کا تعلق پاکستان سے تھا۔فاروق اور تاشفین کے حوالے سے ان کا دعوی تھا کہ ان دونوں کی دو سال قبل شادی ہوئی تھی جبکہ ان کی ایک 6 ماہ کی بیٹی بھی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ دونوں اپنی بیٹی کو فاروق کی والدہ کے پاس چھوڑ کر گئے تھے جبکہ وہ ڈاکٹر کے پاس جانے کا کہہ کر گئے تھے۔دوسری جانب پولیس نے بتایا ہے کہ اس جوڑے نے حملہ کرنے والے کپڑے پہنے ہوئے تھے جبکہ ان کے پاس رائفلز بھی تھیں، انہوں نے سان برنرڈینو میں سرکاری ملازمین کی ایک پارٹی کو نشانہ بنایا جس میں 14 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے ۔خیال رہے کہ سید رضوان فاروق امریکا میں ہی پیدا ہوئے تھے جبکہ تاشفین کی شہریت فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی ۔سید رضوان فاروق ماحولیاتی ماہر تھے اور سان برنرڈینو کانٹی میں ہی سرکاری ملازم تھے،سینٹر میں فائرنگ سے قبل سید رضوان فاروق بھی وہاں ہونے والی پارٹی میں شریک تھے لیکن کچھ دیر کے لیے باہر گئے اور واپسی پر اسلحہ اور اپنی مبینہ بیوی تاشفین ملک کے ساتھ واپس آئے۔سان برنرڈینو کانٹی کے پولیس چیف جارڈ برگن کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ حملے کی پہلے سے منصوبہ بنی کی گئی تھی اس لیے مشتبہ افراد اپنے بعد بارودی ڈﺅاسز چھوڑ گئے جن کو مزید قتل عام کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر حسام ایلوش نے بتایا کہ رضوان فاروق کا خاندان بنیادی طور پر جنوبی ایشیا سے ہے۔تاشفین کا تعلق پاکستان سے بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہوہ سعودی عرب میں رہتی تھی جہاں سے وہ امریکا آئی تھی۔رضوان فاروق کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اس کا ایک بڑا بھائی بھی ہے جو کہ امریکا کی فوج میں خدمات انجام دے چکا ہے۔ سینئر تجزیہ نگار نے امریکہ میں رونما ہونے والے اس واقعہ پر کہا ہے کہ پاکستان کے اعلیٰ حکام کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اگر ان دعوﺅں میں حقیقت سامنے آئی تو عالمی سطح پر پاکستان کے لئے بڑا مسئلہ پیداہوسکتاہے اور اس واقعے کی وجہ سے پاکستان سے عالمی برادری کے بڑے بڑے مطالبات میں شدت آئے گی اورمجبوراً پاکستان کو ان میں سے کچھ مطالبات تسلیم کرنے پڑ جائیںگے۔