واشنگٹن (نیوزڈیسک)شام و عراق میں سرگرم دولت اسلامی المعروف “داعش” پوری دنیا میں اپنے جنگجو بھرتی کر رہی ہے۔ حال ہی میں سامنے آنے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ “داعش” نے امریکا کے اندر سے اپنے حامی تلاش کر کے انہیں اپنی صفوں میں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے ذریعے میں دہشت گردی کی بھی منصوبہ بندی کی تھی۔عرب ٹی وی کے مطابق جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر شیمز ہیوز اور کچھ دوسرے ماہرین نے مل کر ایک رپورٹ مرتب کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ “داعش” کس طرح امریکا میں اپنے جنگجو بھرتی کرتے ہوئے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے؟رپورٹ میں امریکی حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ “داعش” سے تعلق کے الزام میں 71 شدت پسندوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پکڑے گئے تمام افراد معاشرے کے مختلف طبقات کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ان میں امیر، غریب، مرد ،خواتین، چھوٹے، بڑے، خواندہ اور ناخواندہ سب شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق گرفتار کیے گئے 250 امریکیوں میں سے داعش کے ساتھ مل کر لڑائی کے لیے بیرون ملک سفر کیا۔ امریکا کی 50 ریاستوں میں داعش سے قربت یا تنظیم سے تعلق کےشبے میں اس نوعیت کے کل 900 کیسز کی تحقیقات کیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے 68 شدت پسندوں کی عمریں 26 سال کے درمیان ہیں جب کہ مجموعی طور پر داعش سے تعلق کے شبے میں حراست میں لیے جانے والوں کی عمریں 25 سے 47 سال کے درمیان ہیں۔ ان میں سے 27 فی صد نے اندرون ملک دہشت گردی کی کارروائیاں کیں۔امریکی محققین کا کہنا ہے کہ داعش سے تعلق کے شبے میں گرفتار امریکی شہریوں میں 40 فی صد نو مسلم ہیں۔ یہاں یہ امر واضح رہے کہ امریکا میں نو مسلم آبادی کی تعداد کل امریکی مسلمانوں کا صرف 20 فی صد ہے۔ نو مسلموں کی اکثریت دین اسلام کی تعلیمات سے نابلد ہوتی ہے اور وہ آسانی کے ساتھ کسی بھی شدت پسند گروپ کا ایندھن بن سکتے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں پکڑے گئے داعش کے شدت پسندوں میں سے 55 فی صد کو مخبری پر گرفتار کیا گیا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں