الریاض(نیوزڈیسک)سعودی عرب اور یمن کے درمیان واقع سرحدی علاقے میں سعودی فورسز کے ساتھ جھڑپوں اور ان کی جوابی کارروائی میں 40حوثی باغی ہلاک ہوگئے ۔سعودی عرب کے سرکاری ٹیلی ویڑن کی رپورٹ کے مطابق حوثی باغیوں نے سعودی علاقے میں دراندازی کے لیے دھاوا بولا تھا لیکن سعودی فورسز نے ان کے حملے کو پوری قوت سے پسپا کردیا ہے۔ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغی ماضی میں بھی متعدد مرتبہ یمن سے سعودی عرب کے سرحدی علاقے میں دراندازی کی ناکام کوششیں کرچکے ہیں۔سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کے ترجمان بریگیڈئیر جنرل احمد العسیری نے سرکاری ٹی وی سے نشر کیے گئے بیان کہا ہے کہ ”حسب معمول حوثیوں نے سرحد میں دراندازی اور سعودی علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی لیکن مسلح افواج ان کی نقل وحرکت کی کڑی نگرانی کررہی تھیں اور ان کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ”دراندازی کرنے والوں کو ہلاک کردیا گیا ہے اور اللہ کا شکر ہے کہ اب صورت حال بہتر ہے”۔ٹی وی چینل کے مطابق احمد العسیری نے حوثیوں اور ان کے اتحادی سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار ملیشیا کے مہلوکین کی تعداد ایک سو اسّی بتائی ہے مگر ان ہلاکتوں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔تاہم مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشا کے بیسیوں جنگجو سعودی فورسز کی جوابی کارروائی میں مارے گئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ سیکڑوں حوثی باغیوں نے سرحدی علاقے میں دھاوا بولا تھا اور سعودی فورسز نے انھیں پسپا کرنے کے ہیلی کاپٹروں اور راکٹوں کا استعمال کیا ہے۔حوثیوں کے زیر انتظام یمن کی خبررساں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جنگجوو¿ں نے سعودی عرب کے سرحدی شہر نجران کے نزدیک فوج کی تین چوکیوں پر قبضہ کر لیا تھا اور انھوں نے امریکی ساختہ دو ابراہام ٹینکوں اور تین بریڈلے سمیت متعدد بکتر بند گاڑیوں کو تباہ کردیا تھا۔سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد مارچ سے یمن میں حوثی باغیوں اور ان کے اتحادیوں پر فضائی حملے کر رہا ہے۔اقوام متحدہ کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق اس فضائی مہم کے آغاز کے بعد سے یمن میں پانچ ہزار سات سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور سرحدی علاقوں میں گولہ باری اور حوثی باغیوں کی سعودی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں کم سے کم اسّی افراد مارے گئے ہیں۔