جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

پیرس میں پولیس آپریشن کے دوران خود کو دھماکے سے اڑانے والی خاتون کے آخری الفاظ کیا تھے؟

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(مانیٹرنگ ڈیسک) پیرس میں خودکش دھماکوں اور فائرنگ کے بعد سکیورٹی ایجنسیاں دہشت گردی کے اس منصوبے کے ماسٹرمائنڈ تک پہنچنے کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں کر رہی ہیں۔گزشتہ روز بھی پولیس نے سینٹ ڈینس (St-Denis) کے علاقے میں ایک فلیٹ پر چھاپہ مارا جہاں فلیٹ کی کھڑی میں کھڑی ایک خاتون نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔ یہ پہلی خودکش خاتون حملہ آور تھی جس نے یورپ میں دھماکہ کیا۔ گوری رنگت اور سنہرے بالوں والی یہ خاتون حلیے سے یورپی شہری ہی دکھائی دیتی تھی مگر وہ عربی زبان بھی بول رہی تھی۔ اس کے علاوہ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ پیرس سانحے کے ماسٹر مائنڈ عبدالحمید عباﺅد کی کزن تھی جس کے متعلق خبریں آ رہی ہیں کہ وہ بھی آج صبح اسی مقام پر پولیس سے فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا ہے۔ تاہم سکیورٹی فورسز کی طرف سے تاحال عباﺅد کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی۔خاتون خود کو دھماکے سے اڑانے سے قبل ”میری مدد کرو“ چلائی۔ جواب میں پولیس کی طرف سے وارننگ دی گئی پر اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ یہ اس خاتون کے آخری الفاظ تھے۔ دھماکہ اس شدت کا تھا کہ فلیٹ کا بیشتر سامان اور خاتون کے جسم کے پرزے اڑ کر گلی میں جا گرے۔خاتون کے بارے میں ایک پرانے ساتھی کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ خاتون کچھ عرصہ پہلے تک شراب کی شوکیں اور پارٹیز کی جان ہوا کرتی تھی، سب ساتھی ایسے کاؤ بوی گرل کے نام سے پکارتے تھے.پولیس سے مقابلے کے لیے شدت پسندوں نے کلاشنکوف کا استعمال کیا تھا جو جائے وقوعہ سے برآمد ہوئی۔ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ ”جب خاتون نے پولیس کو مدد کے لیے پکارا تو پولیس نے اسے اپنی شناخت کروانے اور چہرہ سامنے کرنے کو کہا جو اس نے چھپا رکھا تھا۔ خاتون نے ہاتھ اوپر اٹھا لیے مگر اس نے چہرہ پولیس کی طرف نہیں کیا۔خاتون بار بار ہاتھ اوپر نیچے کر رہی تھی۔ پولیس نے اسے وارننگ دی کہ اپنے ہاتھ ہوا میں رکھو ورنہ ہم تمہیں گولی مار دیں گے۔ اس کے فوراً بعد خاتون نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔19

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…