پیر‬‮ ، 10 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

قطرمیں ایشیائی مزدوروں کو شاپنگ مالز سے دور رکھنے کا فیصلہ

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ (نیوزڈیسک)قطر کی میونسپل کونسل شاپنگ مالز کو ایک دن کے لیے صرف خاندانوں کے لیے مختص کرنے کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد پر غور کر رہی ہے اور اس روز مزدوروں کو ان مالز میں داخلے کی ہرگز بھی اجازت نہیں ہوگی۔عرب ٹی وی کے مطابق اس پالیسی کے تحت جمعہ کے روز شاپنگ مالز میں صرف بیوی بچوں سمیت آنےوالے مردوں (خاندانوں) کو داخلے اور خریداری کرنے کی اجازت ہوگی۔ جمعے کو قطر میں عام طور پر مزدوروں کو ہفتہ وار چھٹی ہوتی ہے اورمگر وہ کسی قسم کی خریداری کےلئے شاپنگ مالز میں نہیں آسکتے ہیں۔قطر کو اس پالیسی پر عمل درآمد کی وجہ سے انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے کڑی تنقید کا سامنا ہے اور بہت سوں نے اس کو نسل پرستانہ بھی قرار دیا ہے لیکن حیرت انگیز طور پر اس سے صرف جنوبی ایشیا کے ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن ہی متاثر ہوتے ہیں کیونکہ وہ خاندانوں کے بغیر قطر میں رہ رہے ہیں جبکہ مغربی یا عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن سے یہ امتیازی سلوک نہیں کیا جاتا ہے۔دوحہ کے مشہور شاپنگ مالز سٹی سنٹر اور ویسٹ بے نے سکیورٹی افسروں کی جانب سے اس پر یکسوئی کے ساتھ عمل درآمد نہ کرانے کے بعد اس پالیسی کو ختم کردیا تھا۔اس ضابطے کے تحت صرف اپنی رشتے دار خواتین کے ساتھ آنے والے مردوں ہی کو ان بڑے خریداری مراکز میں داخلے کی اجازت دی جاتی ہے اور تنہا آنے والے مردوں کو سکیورٹی گارڈ اندر داخل نہیں ہونے دیتے ہیں۔لیکن اس پالیسی کا پاکستان ،بھارت اور نیپال سے تعلق رکھنے والے مردوں اور بالعموم کنواروں پر اطلاق کیا جاتا ہے اور انھیں شاپنگ مالز میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا ہے۔ایک شاپنگ مال کے سکیورٹی محافظ کا کہنا ہے کہ ہم ان لوگوں کو شکل وصورت اور لباس سے ہی پہچان لیتے ہیں،اس لیے انھیں روک دیتے ہیں۔ایک نیپالی تارک وطن نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا ہے کہ اس پالیسی سے لگتا ہے کہ ہم انسان ہی نہیں ہیں۔ہماری بھی خواہش ہوتی ہے کہ ہم شاپنگ مالز میں دوسرے لوگوں کی طرح خریداری کریں لیکن ہمیں ایک ایسے ملک میں اچھوت بنا دیا گیا ہے جس کی تعمیر وترقی میں ہم بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…