جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

ایران کا ایٹمی پروگرام، اقوام متحدہ کے سفارتکاروں کے دعوے نے کھلبلی مچادی

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(نیوزڈیسک)اقوا م متحدہ نے کہاہے کہ ایران اپنی جوہری ٹیکنالوجی کے ایسے حصوں میں کمی لا رہا ہے جو ایٹمی ہتھیار بنانے کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدامات ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے مطابق کیے جا رہے ہیں۔ تاہم اس رپورٹ کے بارے میں معلومات رکھنے والے بعض سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ ایران ایسی ہزاروں مشینیں رکھتا ہے جنہیں بوقت ضرورت اس مقصد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں۔امریکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے بین الاقوامی جوہری توانائی(آئی اے ای اے) کی رپورٹ اور سفارت کاروں کی طر ف سے لگائے گئے اندازوں سے معلوم ہوتا ہے کہ ایران عالمی برادری کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے پر کس رفتار کے ساتھ عمل کر رہا ہے۔آئی اے ای اے کی رپورٹ کے مطابق اس وقت کے بعد سے یورینیئم کو افزودہ کرنے والی سینٹری فیوجز کی تعداد میں کافی زیادہ کمی لا چکا ہے۔ افزودہ یورینیئم کو جوہری ایندھن کے علاوہ، طبی تحقیق اور جوہری ہتھیار میں استعمال کیا جا سکتا ہے تاہم یہ اس بات پر منحصر ہے کہ یورینیئم کو کس درجے تک افزودہ کیا گیا ہے۔انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 15 نومبر کو ایران کے جوہری افزودگی کے مرکزی مرکز میں 11,308 سینٹری فیوجز موجود تھیں۔ یہ تعداد معاہدے سے قبل کی تعداد کے مقابلے میں تین ہزار کم ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور چھوٹی جوہری تنصیب میں جہاں 20 ہزار سینٹری فیوجز موجود تھیں ان میں سے 4500 کم کی جا چکی ہیں۔تاہم سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ یورینیئم کو افزدودہ کرنے والی جتنی بھی مشینیں ہٹائی گئی ہیں وہ پہلے سے ہی کام نہیں کر رہی تھیں۔ مزید یہ کہ ایسی ہزاروں سینٹری فیوجز جنہیں فی الحال روک دیا گیا ہے، موجود ہیں اور شارٹ نوٹس پر دوبارہ کام شروع کر سکتی ہیں۔14 جولائی کو طے پانے والے معاہدے کے مطابق ایران مجموعی طور پر 5060 سینٹری فیوجز رکھ سکتا ہے مگر یہ اس درجے تک یورینیئم کو افزودہ کریں گی کہ اسے جوہری ہتھیاروں میں استعمال نہ کیا جا سکے بلکہ صرف بطور جوہری ایندھن استعمال کیا جا سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…