کھٹمنڈو (نیوز ڈیسک) نیپال میں نئے آئین پر مظاہروں اور بھارت سے کشیدہ تعلقات کے باعث پٹرول کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ نیپالی آئل کارپوریشن کےی سربراہ دیپک برال کا کہنا ہے کہ ملکی ضروریات کے لئے تمام پٹرول بھارت سے منگوایا جاتا ہے اور گزشتہ ایک ہفتے سے کوئی آئل ٹینکر نہیں آیا، اب حالات انتہائی مخدوش ہوگئے ہیں اور صرف ایمرجنسی سروسز کو چلایا جا رہا ہے، ٹیکسیوں، سکول بسوں اور موٹرسائیکلوں کو پٹرول کی فروخت کی بھی حد مقرر کردی گئی ہے مگر اس تمام کفایت شعاری کے باوجود ملک میں موجود تیل صرف 10 روز ہی نکال سکتا ہے۔ دیپک نے بتایا کہ بھارت نے بارڈر سکیورٹی فورسز کو ٹینکر روکنے کا حکم دے رکھا ہے، اس لئے سپلائی نہیں ہورہی۔ نیپال کے وزیر صنعت مہیش بسنٹ نے بتایا کہ نئے آئین کے لئے کچھ بھارتی تجاویز کو مسترد کیا گیا جس کا بدلہ لینے کے لئے بھارت نے نیپال کی معاشی ناکہ بندی کردی ہے اور اس وجہ سے ملک میں بھارت کے خلاف جذبات بھڑک رہے ہیں۔ دوسری جانب بھارت کا کہنا ہے کہ اس نے پٹرول کی سپلائی کو نہیں روکا بلکہ مظاہروں کی وجہ سے سپلائی نہیں ہوپا رہی۔