اسلام آباد(نیوز ڈیسک) افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ افغان عوام کی توقعات بہت زیادہ ہیں اور نئی حکومت اتنا کچھ نہیں کر سکی۔ عبداللہ عبداللہ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر افغان سروس سے انٹرویو میں کہا کہ نیشنل یونیٹی گورنمنٹ‘ لوگوں کو ’تلخ حقائق‘ سے آگاہ نہیں کر سکی کہ انہیں غربت اور اسلامی شدت پسندوں کی جانب سے کیا خطرات درپیش ہیں؟ حالیہ مہینوں میں طالبان کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور داعش طالبان کی قیادت میں اختلافات کا فائدہ اٹھا رہی ہے۔ عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ حکومت نے اب تک ملی جلی کامیابی حاصل کی ہے۔ گزشتہ سال کے متنازعہ صدارتی انتخاب کے باوجود عبداللہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ افغان عوام کا سیاسی عمل اور حکومت پر اعتماد بحال ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری نے افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑا جیسا کہ بہت سے افغان شہریوں کو خدشہ تھا اور ان کے بقول جہاں ایک بم پھٹتا ہے وہیں ملک میں پانچ بم حملوں کو ناکام بنایا جاتا ہے۔ عبداللہ عبد اللہ نے ہفتے کو اقوام متحدہ میں پائیدار ترقی سے متعلق کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان نے خواتین کی برابری اور تعلیم میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کی ہے اور بچوں کی شرح اموات کم ہوئی ہے۔ انہوں نے چینی رہنماو¿ں سے اپیل کی کہ وہ پاکستان پر اپنا اثرورسوخ استعمال کریں تاکہ وہ ایمانداری سے افغانستان میں مکمل امن بحال کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔