منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

یورپی یونین کامہاجرین کیلئے بڑا اعلان

datetime 24  ستمبر‬‮  2015
June 7, 2014 - Mediterranean Sea / Italy: Italian navy rescues asylum seekers traveling by boat off the coast of Africa. More than 2,000 migrants jammed in 25 boats arrived in Italy June 12, ending an international operation to rescue asylum seekers traveling from Libya. They were taken to three Italian ports and likely to be transferred to refugee centers inland. Hundreds of women and dozens of babies, were rescued by the frigate FREMM Bergamini as part of the Italian navy's "Mare Nostrum" operation, launched last year after two boats sank and more than 400 drowned. Favorable weather is encouraging thousands of migrants from Syria, Eritrea and other sub-Saharan countries to arrive on the Italian coast in the coming days. Cost of passage is in the 2,500 Euros range for Africans and 3,500 for Middle Easterners, per person. Over 50,000 migrants have landed Italy in 2014. Many thousands are in Libya waiting to make the crossing. (Massimo Sestini/Polaris)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز (نیوزڈیسک)برسلز میں یورپی یونین کے ہنگامی اجلاس میں شامی مہاجرین کے لیے اقوامِ متحدہ کو ایک ارب دس کروڑ ڈالر کی اضافی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یورپی یونین کے وزرائے داخلہ نے حالیہ عرصے میں یورپ میں داخل ہونے والے ایک لاکھ 20 ہزار پناہ گزینوں کی آباد کاری کے معاہدے پر کثرتِ رائے سے رضا مندی کا اظہار کیا تھا تاہم ہنگامی اجلاس میں ابتدا میں بہت سے اختلافات برقرار نظر آئے۔یورپی یونین نے شام کے ہمسایہ ممالک تک بھی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک سمجھتے ہیں کہ تارکینِ وطن کی سب سے بڑی تعداد آنا ابھی باقی ہے۔یورپ میں رواں سال اب تک 10 لاکھ تارکینِ وطن پہنچ چکے ہیں جبکہ متعلقہ ممالک میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر شدید تحفظات سامنے آئے مگر یورپی کمیشن کے صدر جین کلاڈ ینکر مذاکرات کو ’بہترین‘ اور توقع سے زیادہ اچھا قرار دے رہے ہیں۔یورپین کونسل کے صدر نے کہا کہ تقریباً 40 لاکھ شامی باشندوں نے ہمسایہ ممالک کی جانب ہجرت کی ہے جن میں سے ممکنہ طور پر لاکھوں یورپ جانے کے لیے کوشاں ہیں، یہ تعداد افغانستان، عراق اور دیگر ممالک کے تارکینِ وطن کے علاوہ ہے۔یورپی رہنماو¿ں نے اپنی سرحدوں پر نئے آنے والوں کے لیے ’ہاٹ سپاٹ‘ قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے کہا کہ حالیہ اتفاقِ رائے سے بحران ختم نہیں ہو گا تاہم یہ درست سمت جانے کے لیے تمام ضروری اقدامات ہیں۔جرمنی جہاں سب سے زیادہ تارکینِ وطن موجود ہیںکی چانسلر آنگیلا میرکل نے ہنگامی اجلاس کو تسلی بخش قرار دیا۔ انھوں نے شامی صدر بشارالاسد کو ملک میں جاری خانہ جنگی کو ختم کرنے کےلئے نئے سرے سے سفارتی کوشش کرنے کو کہا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…