پیر‬‮ ، 05 مئی‬‮‬‮ 2025 

یورپی یونین کامہاجرین کیلئے بڑا اعلان

datetime 24  ستمبر‬‮  2015
June 7, 2014 - Mediterranean Sea / Italy: Italian navy rescues asylum seekers traveling by boat off the coast of Africa. More than 2,000 migrants jammed in 25 boats arrived in Italy June 12, ending an international operation to rescue asylum seekers traveling from Libya. They were taken to three Italian ports and likely to be transferred to refugee centers inland. Hundreds of women and dozens of babies, were rescued by the frigate FREMM Bergamini as part of the Italian navy's "Mare Nostrum" operation, launched last year after two boats sank and more than 400 drowned. Favorable weather is encouraging thousands of migrants from Syria, Eritrea and other sub-Saharan countries to arrive on the Italian coast in the coming days. Cost of passage is in the 2,500 Euros range for Africans and 3,500 for Middle Easterners, per person. Over 50,000 migrants have landed Italy in 2014. Many thousands are in Libya waiting to make the crossing. (Massimo Sestini/Polaris)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز (نیوزڈیسک)برسلز میں یورپی یونین کے ہنگامی اجلاس میں شامی مہاجرین کے لیے اقوامِ متحدہ کو ایک ارب دس کروڑ ڈالر کی اضافی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یورپی یونین کے وزرائے داخلہ نے حالیہ عرصے میں یورپ میں داخل ہونے والے ایک لاکھ 20 ہزار پناہ گزینوں کی آباد کاری کے معاہدے پر کثرتِ رائے سے رضا مندی کا اظہار کیا تھا تاہم ہنگامی اجلاس میں ابتدا میں بہت سے اختلافات برقرار نظر آئے۔یورپی یونین نے شام کے ہمسایہ ممالک تک بھی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک سمجھتے ہیں کہ تارکینِ وطن کی سب سے بڑی تعداد آنا ابھی باقی ہے۔یورپ میں رواں سال اب تک 10 لاکھ تارکینِ وطن پہنچ چکے ہیں جبکہ متعلقہ ممالک میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر شدید تحفظات سامنے آئے مگر یورپی کمیشن کے صدر جین کلاڈ ینکر مذاکرات کو ’بہترین‘ اور توقع سے زیادہ اچھا قرار دے رہے ہیں۔یورپین کونسل کے صدر نے کہا کہ تقریباً 40 لاکھ شامی باشندوں نے ہمسایہ ممالک کی جانب ہجرت کی ہے جن میں سے ممکنہ طور پر لاکھوں یورپ جانے کے لیے کوشاں ہیں، یہ تعداد افغانستان، عراق اور دیگر ممالک کے تارکینِ وطن کے علاوہ ہے۔یورپی رہنماو¿ں نے اپنی سرحدوں پر نئے آنے والوں کے لیے ’ہاٹ سپاٹ‘ قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے کہا کہ حالیہ اتفاقِ رائے سے بحران ختم نہیں ہو گا تاہم یہ درست سمت جانے کے لیے تمام ضروری اقدامات ہیں۔جرمنی جہاں سب سے زیادہ تارکینِ وطن موجود ہیںکی چانسلر آنگیلا میرکل نے ہنگامی اجلاس کو تسلی بخش قرار دیا۔ انھوں نے شامی صدر بشارالاسد کو ملک میں جاری خانہ جنگی کو ختم کرنے کےلئے نئے سرے سے سفارتی کوشش کرنے کو کہا۔



کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…