لندن(نیوزڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کو الطاف حسین کی جگہ متحدہ کا نیا سربراہ بنانے کا منصوبہ نوازشریف کے پچھلے دور حکومت میں زیر غور تھا ۔روزنامہ اوصاف کے مطابق ایک نیوز ویب سائٹ نے انکشاف کیاہے کہ یہ منصوبہ ایک معتبر ادارے کے اعلیٰ افسر کے دورئہ لندن کے بعد انہی کی تجاویز پر بنایاگیا تھا ۔رپورٹ کے مطابق قومی سلامتی کے ایک بڑے ادارے سے تعلق رکھنے والے اس اعلیٰ افسر کا کہنا تھا کہ الطاف حسین اب پاکستان کیلئے قابل اعتبار نہیں رہے ، وہ بھارت اوردیگر غیرملکی خفیہ اداروں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں لہٰذا انہیں متحدہ کا سربراہ رہنا نہیں چاہیے اور انہی کی تجاویز پر تبدیلی کا منصوبہ بنا۔مذکورہ منصوبے کے بعد عمران فاروق لندن پہنچ گئے تھے تاہم نوازشریف کے دورحکومت کے خاتمے کے سبب معاملات ٹھنڈے پڑ گئے تھے ۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ پرویزمشرف کے آنے کے بعد اس منصوبے کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی گئی مگرمشرف کی ایم کیو ایم سے قربت اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں رکاوٹ بن گئی۔رپورٹ میں مزید کہاگیاہے کہ عمران فاروق کے قتل کی مشاورت میں بھارتی اور برطانوی خفیہ اداروں کا کردارنظر انداز نہیں کیاجاسکتا کیونکہ انہیں بھی اس معاملے کی سن گن مل گئی تھی اور اب عمران فاروق قتل کیس میں بھی حیلے بہانے تلاش کیے جارہے ہیں