بدھ‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2025 

جمہوریت اس کو کہتے ہیں۔۔ آسٹریلیا نے مثال قائم کردی

datetime 14  ستمبر‬‮  2015 |

سڈنی (نیوزڈیسک)آسٹریلیا میں وزیر اعظم ٹونی ایبٹ کے اپنی جماعت کی قیادت کا انتخاب ہارنے کے بعد اب ملک میں ایک نئے وزیر اعظم کا انتخاب متوقع ہے۔ٹونی ایبٹ کو انہی کی جماعت کے سینیئر رہنما مالکم ٹرن بل نے دائیں بازو کی مرکزی جماعت لبرل پارٹی کے رہنما کے عہدے کے لیے چیلنج کیا تھا جس میں ٹونی ایبٹ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔عجلت میں منعقد کیے گئے قیادت کے انتخاب میں ٹونی ایبٹ کو ک44 ووٹ پڑے جبکہ ان کے مدِ مقابل ٹرن بل کو 54 ووٹ ملے۔
لبرل پارٹی کے نئے قائد سنہ 2013 کے بعد آسٹریلیا میں چوتھے وزیراعظم ہوں گے۔مالکم ٹرن بل کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں پارلیمان اپنی مدت مکمل کرے گی اور عام انتخابات نہیں ہوں گے۔
یہ امید کی جا رہی ہے کہ ٹونی ایبٹ کی جانب سے آسٹریلیا کے گورنر جنرل کو اطلاع دینے اور مستعفی ہونے کے فوراً بعد نئے وزیر اعظم کا انتخاب کیا جائے گیا۔پیر کو لبرل پارٹی کے ارکانِ پارلیمان کی ملاقات کے دوران پارٹی رہنما کے لیے ووٹنگ کی گئی جس میں آسٹریلیا کی وزیرِ خارجہ جولی بشپ کو پارٹی کی ڈپٹی لیڈر برقرار رکھنے کے لیے بھی ووٹ ڈالے گئے۔اس انتخاب کے نتائج کے اعلان کے بعد بات کرتے ہوئے ٹرن بل نے سابقہ رہنما کے بطور وزیراعظم ’خوفناک کارناموں‘ کی تعریف کی۔نو منتخب پارٹی لیڈر نے کہا کہ ’آسٹریلیا کو ایک ایسے قائد کی ضرورت ہے جو اقتصادی نظریہ رکھتا ہو اور ایک ایسی قیادت جو درپیش چیلنجوں سے نمٹ سکے۔‘انھوں نے مزید کہا ’میں ایک ایسی لبرل حکومت کی قیادت کروں گا جو انفرادی اور اجتماعی آزادی کی ضامن ہو۔‘واضح رہے کہ ٹرن بل مستعفی ہونے اور قیادت سنبھالنے کا دعوی کرنے سے قبل ٹونی ایبٹ کے دور حکومت میں بطور وزیر اطلاعات خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ان کی جماعت میں موجود بہت سے لوگ ہم جنس شادیوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی حمایت کرنے کی وجہ سے انھیں پسند نہیں کرتے ہیں۔اس سے قبل پیر کو ہی مالکم ٹرن بل کا کہنا تھا کہ اگر ایبٹ قائد برقرار رہے تو اتحادی حکومت آئندہ انتخاب ہار جائے گی۔خیال رہے کہ اپنی مدت مکمل کرنے والے آخری آسٹریلوی وزیراعظم جان ہارورڈ تھے انھوں نے اقتدار سنہ 2007 میں چھوڑا تھا۔

مزید پڑھئے:وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…