بیجنگ(نیوزڈیسک)ایران بھارت فوجی مشقوں کا چین اور پاکستان نے بھرپور جواب دیدیا،بھارت کی ایران کے ساتھ بڑی فوجی مشقوںکے آغاز کے بعد اب پاکستان اورچین کی فضائی افواج کی مشترکہ مشقیں شروع ہوگئی ہیں جن میں لڑاکا جیٹ طیارے،بمبار طیارے اورپیشگی وارننگ دینے والے جہاز حصہ لے رہے ہیں یہ مشترکہ مشقیں پاکستان اور چین کے درمیان فوجی تربیت کے پروگراموں کاحصہ ہیں ۔ چین کی فضائیہ کے ترجمان شن جنکے نے بتایا کہ ان مشقوں سے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں مدد ملے گی اور دونوں ملکوں کی فضائی افواج کے درمیان تجربات کاتبادلہ ہوگا تاہم ترجمان نے ان مشقوں کے مقام اور اوقات کار کے بارے میں تفصیل بتانے سے گریز کیا اس قسم کی پہلی مشقیں مارچ2011ءمیں پاکستان اوردوسری ستمبر2013ءمیں چین کے مغربی صوبہ سنکیانگ میں ہوئی تھی جہاں یغورشدت پسند آباد ہیں جبکہ تیسری مشقیں گزشتہ سال مئی میں پنجاب پاکستان میں ہوئی تھیں ۔ترجمان نے کہاکہ چین کی فضائیہ پاکستان سے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے میں گہری دلچسپی رکھتی ہے واضح رہے کہ چین فوجی لحاظ سے پاکستان کا اہم معاون اورشراکت دار ہے دونوں ملک لڑاکا طیارے تھنڈر جے ایف17 بھی تیار کرچکے ہیں پاکستان چین سے لڑاکاطیارے جے10 حاصل کرنے میں بھی دلچسپی رکھتاہے جو آج تک چین کے علاوہ کسی ملک کے پاس نہیں۔واضح رہے کہ پاکستان کی طرف سے 75فوجیوں کے دستے نے دوسری عالمی جنگ میں چین کی فتح کے 70سال مکمل ہونے پر چین میں ہونیوالی پریڈ میں حصہ لیاتھا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان قریبی فوجی تعلقات کااندازہ ہوتا ہے جبکہ بھارت نے ان مشقوں میں شرکت سے پہلے ہی انکارکردیاتھا۔واضح رہے کہ ایران اور بھارت کی خلیجی پانیوں میں وسیع پیمانے پر جنگی مشقیں بھی پیرسے شروع ہوچکی ہیں ،ایرانی میڈیاکے مطابق جنگی مشقوں کے سلسلے میں بھارت کے دو بڑے بحری جہاز ایران کی بندر عباس بندرگاہ پر لنگر اندازہوچکے ہیں،بھارت کے بحری جنگی جہاز F39 اور F37 بندرعباس ہی میں لنگر انداز رہیں گے جس کے بعد جنگی مشقوں کے لیے انہیں خلیجی پانیوں کی طرف لے جایا جائے گا۔ایرانی نیول چیف ایڈ مرل حسین نے ایک بیان میں کہاکہ ایران اور بھارت کے تاریخی تعلقات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دونوں ملک علاقائی سلامتی اور دوطرفہ اقتصادی ترقی میں ایک دوسرے کے دست و بازو ثابت ہوئے ہیں۔