واشنگٹن(نیوزڈیسک) نوزائیدہ بچوں میں منشیات کی لت سے امریکا میں تشویش کی نئی لہر دوڑ گئی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک دہائی کے دوران امریکا میں منشیات کی لت یا عادت لے کر پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچوں کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہو چکا ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق انھیں تشویش ہے کہ بچوں میں منشیات کی یہ عادت ان کے والدین کے ڈی این اے سے ان میں منتقل ہوتی ہے۔ ایک جائزے کے مطابق امریکا میں بڑھتا ہوا منشیات کا رجحان اور درد کُش ادویات کا بے تحاشا استعمال اس بڑھتے ہوئے مسئلے کی بنیادی وجوہات ہیں۔ ہسپتالوں میں پیدائش کیلئے لائی جانے والی خواتین یا ان کے شوہروں کی بڑی تعداد کسی نہ کسی طرح کی منشیات میں ملوث پائے جاتے ہیں۔ آپس میں جنسی تعلقات کی وجہ سے منشیات کی یہ عادت ان کے نوزائیدہ بچوں میں منتقل ہو جاتی ہے۔
طبی جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں چھپنے والی ایک اہم رپورٹ میں انکشاف کیا ہے۔ امریکا میں ہر آدھے گھنٹے کے دوران پیدا ہونے والا بچہ دنیا میں منشیات کے عادی انسان کی حیثیت سے آنکھ کھولتا ہے کیونکہ ان کے والدین میں سے کوئی ایک ہیروئن یا کسی اور منشیات کی لت میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ڈاکٹرز کو نہ صرف منشیات کی عادی مائوں بلکہ ان نوزائیدہ بچوں کا علاج بھی کرنا پڑتا ہے۔
نوزائیدہ بچوں کو منشیات کی لت، امریکا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
7
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں