نئی دلی(نیوز ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے عہدے کے پہلے برس غیرملکی دوروں پر 37کروڑ روپے خرچ کر ڈالے ہیں اور ان کا سب سے مہنگا غیرملکی دورہ آسٹریلیا کا رہا ہے۔ ”ٹائمز آف انڈیا“ کی رپورٹ کے مطابق آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت حاصل ہونے والی دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی مشنز نے ایک برس میں 16ممالک کے دوروں پر 37.22کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔ نریندر مودی نے جون 2014سے جون 2015تک 20ممالک کے دورے کئے ہیں مگر ان کے جاپان، سری لنکا، فرانس اور جنوبی کوریا کے دوروں پر آنے والے اخراجات کی تفصیلات بتانے سے انکار کیا گیا ہے۔ آر ٹی آئی سے وزیراعظم کے دوروں کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کیلئے کموڈور (ر) لوکیش بٹرا نے ذاتی طور پر رجوع کیا تھا۔ وزیراعظم کے سب سے مہنگے دورے آسٹریلیا، امریکا، جرمنی، فجی اور چین کے تھے جبکہ سب سے سستا دورہ بھوٹان کا تھا جس پر صرف 41.33لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ آسٹریلیا میں مشن نے وزیراعظم اور ان کے وفد کو ہوٹل میں ٹھہرانے پر 5.60کروڑ روپے خرچ کئے اور کاریں کرائے پر حاصل کرنے کی مد میں 2.40کروڑ خرچ ہوئے۔ ستمبر 2014میں وزیراعظم کے نیویارک کے دورے میں ایس پی جی وفد کو ہوٹل میں ٹھہرانے پر 9.16لاکھ روپے خرچ کئے گئے جبکہ وزیراعظم اور دفتر خارجہ کے اہلکاروں اور دیگر عملے کے نیویارک پیلس ہوٹل میں ٹھہرانے پر 11.51لاکھ روپے خرچ ہوئے، کاروں کے کرائے کی مد میں 39لاکھ روپے ادا کئے گئے جبکہ وزیراعظم کے دورے کی کوریج کیلئے تین لاکھ روپے ادا کئے گئے۔ جرمنی میں وی وی آئی پی وفد کو ہوٹل میں ٹھہرانے پر سفارتخانے کے 3.80لاکھ خرچ ہوئے، ڈیلی الا?نس کی مد میں 1.31لاکھ اور اندرونی سفری اخراجات پر 19405روپے خرچ کئے گئے۔ چین میں ہوٹل کا کرایہ 1.06کروڑ اور گاڑیوں کا کرایہ 60.88لاکھ روپے دیا گیا جبکہ ہوائی جہاز کے اخراجات 5.90لاکھ ہوئے اور عملے کو یومیہ اخراجات کی مد میں 1.35کروڑ روپے دیئے گئے۔واضح رہے کہ نریندر مودی کو ان کے مخالفین ان کے بیرونی دوروں کے حوالے سے غیر حاضر وزیر اعظم کہتے ہیں۔ اپنا عہدہ سنبھالنے کے پہلے برس وہ 365میں سے 53دن باہر رہے ہیں تاہم اس ضمن میں ان کے پیشرو منموہن سنگھ کا ریکارڈ بھی زیادہ مختلف نہیں ہے کیونکہ انہوں نے بھی پہلے سال میں 47دن ملک سے باہر گزارے تھے اور 12ممالک کے دورے کئے تھے۔