منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

ایپل کے سٹیو جابز شامی پناہ گزین کے بیٹے

datetime 6  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یورپ میں شامی پناہ گزینوں کی ہجرت کے باعث ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ کئی یورپی رہنماﺅں کا موقف ہے کہ پناہ گزین معیشت پر بوجھ بن جائیں گے اور معاشرے میں فعال کردار ادا نہیں کرسکیں گے اسی دوران ایک ٹویٹ انٹرنیٹ پر مشہور ہورہی ہے جس میں امریکا کی معروف کمپنی ‘ایپل’ کے بانی آںجہانی ‘سٹیو جابز’ کو بھی شامی پناہ گزین کا بیٹا بتایا گیا ہے۔سٹیو جابز کے والد 1950ء میں شام چھوڑ کر امریکا آگئے تھے۔ اس ٹویٹ کو جاری کرنے والے سوئس شہری ڈیوڈ گالبریت نے سٹیو جابز کی ایک تصویر کے ساتھ یہ الفاظ لکھے ہوئے تھے “ایک شامی مہاجر کا بیٹا”۔ گالبریت کی اس ٹویٹ کو اب تک 9 ہزار سے زائد افراد نے ری ٹویٹ کیا ہوا ہے۔ایک ٹویٹر صارف نے گالبریت کی اس ٹویٹ کے ردعمل کے طور پر لکھا تھا “مہاجرین اور تارکین وطن کو مستقبل کے اثاثوں کی بجائے صرف بوجھ کے طور پر ہی دیکھنا دانشمندی نہیں ہے۔”پچھلے کچھ مہینوں کے دوران اپنے آبائی وطنوں کو تشدد، جارحیت اور غربت کی وجہ سے چھوڑنے والے مہاجروں نے یورپ کا رخ کرلیا ہے۔مگر یورپی ممالک بطور خاص چھوٹے اور غریب ممالک اور مہاجروں کو پناہ دینے کی روایت نہ رکھنے والے ممالک کو لوگوں کی آمد کے اس چیلنج سے نبرد آزما ہونے میں مشکل پیش آرہی ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے یورپی باشندے بھی اس ہجرت کو ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔گزشتہ ہفتے کے دوران جب 3 سالہ شامی بچے ایلان کردی، اس کی والدہ اور بھائی کی لاشیں ترکی کے ساحل سے ملیں تو وہ ایک بہتر زندگی کی تلاش میں اپنے گھروں کو چھوڑ کر خطرناک سفر کرنے والے پناہ گزینوں کا نمائندہ بن گیا۔عالمی تنظیم برائے ہجرت کے اعداد وشمار کے مطابق اس سال کے دوران یکم ستمبر تک کم ازکم 364000 افراد نے بحیرہ روم کو پار کرکے یورپ کا رخ کیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…