کوالالمپور(نیوزڈیسک)ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق کو گزشتہ کچھ عرصے سے کرپشن کے الزامات کا سامنا ہے۔ اِس کے تناظر میں دارالحکومت کے وسط میں ہزاروں مظاہرین گزشتہ رور جمع ہوگئے۔ بظاہر یہ احتجاج ہے لیکن منظر کسی میلے کا سا تھا۔ وسطی علاقہ تحریک کے رنگ کے باعث زرد دکھائی دے رہا تھا کیونکہ تقریباً تمام ہی مظاہرین زرد رنگت والی قمیضیں اور ٹی شرٹس پہنے ہوئے تھیں۔ احتجاج کا اہتمام کرنے والی سماجی تنظیم بیرسیح نے پلان کیا ہے کہ وہ ویک اینڈ کی رات میں مرکزی آزاد چوک پر قابض ہو جائیں گے۔ ہزاروں مظاہرین نے اجتماع میں شریک نہ ہونے کے حوالے سے پولیس کے انتباہ کو نظر انداز کر دیا ہے۔ اِس ریلی کو سکیورٹی حکام نے پہلے ہی خلافِ قانون قرار دے رکھا ہے۔پولیس نے ریلی کو روکنے کے لیے سکیورٹی رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں لیکن مظاہرین اِنہیں عبور کر کے مرکزی چوک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ مظاہرین موسیقی کے آلات بھی اٹھائے ہوئے ہیں۔ سیاسی تقاریر کے باوجود احتجاج کا مقام کسی میلے ٹھیلے کا نظارہ پیش کر رہا ہے۔ مظاہرین نے سیاسی و سماجی وسیح اصلاحات کے ساتھ ساتھ وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کئی مظاہرین اپنے چھوٹے بچوں کے ہمراہ احتجاج میں شریک ہیں۔ ملئیشین میڈیا کے مطابق ہفتے کی شام تک اِس دو روزہ احتجاج میں اسی ہزار سے زائد افراد جمع ہو چکے تھے۔ ملائیشیا کے بعض دوسرے شہروں میں بھی رزاق مخالف چھوٹے چھوٹے جلوس نکالے گئے۔یہ امر اہم ہے کہ وزیراعظم نجیب رزاق نے کی کابینہ نے اِس کا اعتراف کیا ہے کہ پراسرار انداز میں وزیراعظم کے ذاتی اکاو¿نٹ میں سات سو ملین ڈالر جمع کروائے گئے تھے۔ یہ خطیر رقم 2013 میں جمع کروائی گئی تھی۔ اِس رقم کے بارے میں سب سے پہلے انکشاف وال اسٹریٹ جرنل نے کیا تھا۔ ملائیشین ابھی تک اِس رقم کے بارے میں حیران ہیں اور اب سماجی تنظیم بیرسیح نے کرپشن الزام کے تناظر میں ا±ن کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے اور ہزاروں افراد اِس کی تائید میں شریک ہیں۔ بیرسیح تنظیم ملکی انتخابی قوانین میں بھی تبدیلی کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ اِس کی سن 2012 میں نکالی گئی حکومت مخالف ریلی پولیس کے ساتھ جھڑپوں پر ختم ہوئی تھی۔ وزیراعظم کے اکاو¿نٹ میں جمع کروائی جانے والی رقم کو کابینہ نے جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی عطیات مشرقِ وسطیٰ کے ذرائع نے دیے تھے۔ کابینہ نے اِن ذرائع کی تفصیل نہیں بتائی ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم کا ذاتی اکاو¿نٹ اب بند کر دیا گیا ہے اور جمع کروائی گئی رقم کے بارے میں کوئی تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔ ملائیشیا کے مقبول رہنما مہاتیر محمد نے سیاسی عطیات کو لغو قرار دیا ہے۔ آج ہفتے کے روز اِس احتجاجی ریلی کی وزیراعظم نجیب رزاق نے مذمت کی ہے۔