کراچی(نیوزڈیسک)توانائی کے بڑھتے ہوئے بحران پر قابو پانے کیلئے حکومت نے ایک نیا پارٹنر روس تلاش کر لیا ہے جس کے پاس گیس اور تیل کے وسیع ذخائر موجود ہیں ، پاکستان اور روس کے درمیان 2 ارب ڈالر کے توانائی معاہدوں پر دستخط کا امکان ہے۔ حالےہ برسوں میں انرجی سپلائی پاکستان کے لئے بڑا چےلنج بن چکا ہے۔ اگرچہ موجودہ اور ماضی کی حکومتوں نے اےران گیس پائپ لائن اور تاپی جےسے منصوبے شروع کرنے کی حامی بھری ہے تاہم ان پر ابھی عملی کام شروع ہی نہیں کیا گیا۔ وزیر اعظم نواز شرےف 9 جولائی کو ماسکو جا رہے ہےں، پاکستان اور روس کے درمیان 2 ارب ڈالر کے توانائی معاہدوں کا امکان ہے۔ ان معاہدوں میں کراچی سے لاہور تک گیس پائپ لائن بچھانے کا منصوبہ بھی شامل ہو سکتا ہے۔ تاہم اس پارٹنر شپ پر بھارت کی جانب سے ردعمل آ سکتا ہے۔