اسلام آباد (نیوزڈیسک) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی غیر معمولی نوعیت کے صلاح مشوروں کے لئے نیویارک سے اسلام آباد پہنچ گئی ہیں و ہ و زارت خارجہ کے اعلیٰ حکام کے علاوہ وزیراعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کرینگی ان سےملاقاتوںمیں طے کیا جائے گا کہ بھارت نے پاکستان کے داخلی معاملات میں دراندازی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اسے اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سمیت بھارتی رہنمائوں نے پاکستان کے داخلی امور میں رخنہ اندازی کے حال میں جو اعترافات کئے ہیں انہیں کیونکر عالمی ادارے میں اٹھایا جائے گا۔ معروف تحقیقاتی تجزیہ کارصالح ظافرکے مطابق بدقسمتی سے بھارت نے پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئے گماشتے پال رکھے ہیں جنہیں وہ بڑی مہارت سے استعمال کررہاہے اس کام پر زرکثیر صرف کیا جارہا ہے یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کے پاس بھارتی مداخلت کے حوالے سے اس قدر ناقابل تردید شواہد یکجا ہوگئے ہیں جنہیں دانشمندی کے ساتھ عالمی رائے عامہ کے سامنے پیش کیا جائے تو بین الاقوامی قوانین کی رو سے بھارت کو اس کی سزا مل سکتی ہے یا کم از کم اس کی آئندہ دخل اندازی کا راستہ بند ہوسکتاہے۔ ڈاکٹرملیحہ لودھی نابغہ روزگر سفارتکار ہیں جنہیں عالمی ادارے کے ایوانوں میں غیر معمولی قدر و منزلت حاصل ہے وہ پاکستان کا مقدمہ نہایت عمدگی سے پیش کرسکتی ہیں پاکستان کے روایتی دوست اور برادر ممالک اس کی پشت پناہی کرینگے اس طرح اقوام متحدہ کے کٹہرے میں بھارت کو کھڑا کرکے اس سے اس کی کرتوتوں کا ایک مرتبہ حساب کتاب ضرور پوچھا جانا چاہئے۔ کراچی اور ملک کے مختلف حصوںمیں گرمی کی شدت سے ہونے والی اموات کی شرح میں قدرے کمی ہوگئی ہے تاہم ان کا سلسلہ جاری ہے جماعت اسلامی کے سربراہ سراج ا لحق نے کراچی کا ہنگامی دورہ کرکے صوبائی حکومت کی مجرمانہ غفلت کی جس طور پرنشاندہی کی ہے اس کے جواب میں حکمر ان پارٹی نے وضاحت پیش کرنے کی بجائے جماعت اسلامی اور اس کے سربراہ کو ہدف بنانا شروع کردیا ہے یہ طرز عمل کسی طور پر مستحسن نہیں ہے صوبائی حکومت کو اپنی نالائقی کا اعتراف کرنے میں تاخیر نہیں کرنا چاہئے۔مئی 2013ء کے عام انتخابات کی نوعیت جانچنے کے لئے مصروف عمل عدالتی کمیشن چند ر وز میں اپنا کام مکمل کرلے گا جس میں اس امر کا تعین ہوگا کہ منظم دھاندلی ہوئی یا نہیں۔ فریقین نے دلائل اور شواہد کے انبار لگادیئے ہیں جن کی روشنی میں کمیشن متذکرہ بالا سوالات کا جواب فراہم کردے گا۔