اسلام آباد(نیوز ڈیسک)فلسطینی حکام نے اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے ثبوت بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جمع کرادیئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی حکام نے گزشتہ سال اسرائیل کی جانب سے غزہ میں خودساختہ جنگ چھیڑنے اور اس دوران معصوم فلسطینیوں کا خون بہانے کے تمام ثبوتوں پر مبنی دستاویزات انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں جمع کرادیں۔ فلسطینی وزیرخارجہ رید مالکی کاکہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کے خلاف غزہ میں چڑھائی، فلسطینی سرزمین پر قبضے اور فلسطینی قیدیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے انسانیت سوز سلوک پر مبنی ثبوتوں کے ساتھ ایک طویل دستاویز بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جمع کرادی ہے جو عالمی عدالت کے لئے ٹیسٹ کیس ہوگا جس سے عالمی عدالت کے طریقہ کار کا پتہ چل جائے گا۔فلسطینی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں ثبوتوں کے ساتھ دستاویز جمع ہونا دنیا کے لئے بھی ٹیسٹ کیس ہے جس میں ناکام ہونا دنیا برداشت نہیں کرسکتی تاہم فلسطین اپنے ثبوتوں کی بنیاد پر انصاف چاہتا ہے ناکہ کوئی انتقام اور اس میں کتنا وقت لگے گا اس سے متعلق صورت واضح نہیں ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل بین الاقوامی فوجداری عدالت کا ممبر نہیں اور وہ اس کے اختیارات کو بھی نہیں مانتا جب کہ 2014 میں غزہ پر چڑھائی کے دوران وہ اپنے اوپر لگے تمام جنگی جرائم سے بھی انکار کرتا رہا ہے۔