نیویارک/نئی دہلی (نیوزڈیسک)اقوامِ متحدہ میں چین کی جانب سے پاکستان کے خلاف کارروائی کی بھارتی قرارداد روکے جانے پر بھارت نے چین سے اعلیٰ ترین سطح پر احتجاج کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت نے پاکستان میں ممبئی حملوں کے مقدمے کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی رہائی پر اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے خلاف تادیبی کارروائی کی تجویز پیش کی تھی جسے چین کے اعتراض کی وجہ سے رد کر دیا گیا۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے کہا کہ حکومت نے ذکی الرحمان لکھوی کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی جانب سے پابندیاں لگائے جانے کے 1267 ویں قانون کی خلاف ورزی کا معاملہ اٹھایا تھا۔انھوں نے کہا کہ ہم نے پابندیاں لگانے والی کمیٹی کے چیئرمین کو اپنے خدشات سے آگاہ کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ ہم نے کمیٹی کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ دو طرفہ سطح پر بھی یہ معاملہ اٹھایا ہے۔انھوں نے کہا کہ چین کی جانب سے کیے جانے والے اقدام پر بھارت نے یہ مسئلہ چین کے ساتھ اعلی ترین سیاسی سطح پر اٹھایا ہے۔ بھارتی میڈیا حکومتی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ خود بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس مسئلے کو چینی قیادت کے سامنے رکھا ہے۔‘اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن چین کی جانب سے بھارت کی جس قرارداد پر مزید کارگزاری سے روکا گیا اس میں ممبئی حملوں کے مبینہ ذمہ دار شدت پسند ذکی الرحمان لکھوی کو رہا کرنے پر پاکستان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔کارروائی شدت پسند تنظیموں اور ان سے منسلک شدت پسندوں پر پابندیاں عائد کرنے والی اقوام متحدہ کی کمیٹی کے اجلاس کے دوران ہوئی۔ 15 رکنی کمیٹی کا اجلاس بھارت کی درخواست پر بلایا گیا تھا جس میں پاکستان سے پوچھا جانا تھا کہ ممبئی حملوں کے سلسلے میں گرفتار کیے جانے والے شخص ذکی الرحمان لکھوی کو جیل سے رہا کیوں کر دیا گیا۔بھارت نے کہاکہ اس رہائی سے کمیٹی کے قانون نمبر 1267 کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔