اسلام آباد(نیوز ڈیسک) داعش کے جنگجوو¿ں نے سولہ افراد کو انتہائی سفاکیت کے ساتھ پنجرے میں بند کر کے پانی کے تالاب میں ڈبو دیا ہے،ان میں سے بعض کے دھماکا خیز مواد سے سر قلم کردیے ہیں اور بعض کو ایک کار میں سوار کرکے اس کو راکٹ گرینیڈ سے اڑا دیا ہے۔ داعش کی جانب سے جاری ویڈیو عراق کے شمالی صوبے نینویٰ میں فلمائی گئی ہے۔داعش کے جنگجوو¿ں نے اب تک اپنے زیر قبضہ علاقوں میں سیکڑوں افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا ہے،بیسیوں کے سرقلم کیے ہیں یا سنگسار کیا ہے۔بعض کو عمارتوں سے نیچے گرا کر ہلاک کیا ہے۔اس کے علاوہ داعش کے جنگجوو¿ں نے شام میں گرفتار کیے گئے ایک اردنی پائیلٹ کو زندہ جلا دیا تھا۔اس تازہ ویڈیو میں بے دردی سے ہلاک کیے گئے افراد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ جاسوس تھے اور ان میں سے بعض نے اپنے اعترافی بیانات ریکارڈ بھی کرائے ہیں۔اس ویڈیو کے پہلے منظر میں داعش کے جنگجو چار افراد کو ایک کار میں سوار کراکے اس کے دروازے بند کردیتے ہیں۔اس کے بعد راکٹ گرینیڈ کار پر داغ دیا جاتا ہے جس سے کار کو آگ لگ جاتی ہے۔دوسرے منظر میں ایک جنگجو پانچ افراد کو لوہے کے ایک پنجرے میں بند کردیتا ہے۔پھر اس کو ایک کرین کے ذریعے اٹھا کر ایک گدلے پانے کے تالاب (سوئمنگ پول) میں پھینک دیا جاتا ہے جہاں یہ پانچوں افراد ڈوب کر مر جاتے ہیں۔اس ویڈیو میں داعش کے جنگجوو¿ں نے مخالفین کے سرقلم کرنے کا ایک نیا طریقہ متعارف کرایا ہے۔وہ گھٹنوں کے بل جھکے ہوئے سات افراد کی گردنوں کے گرد بارود لگا دیتے ہیں۔پھر اس بارود کو سلگا دیا جاتا ہے اور ان کے سرقلم ہوجاتے ہیں۔داعش نے جون 2014ئ میں عراق کے شمالی شہر موصل پر قبضے سے اپنی یلغار کا آغاز کیا تھا۔انھوں نے اس کے ساتھ ہی اپنے زیر قبضہ علاقوں میں مخالفین کو تہ تیغ کرنا بھی شروع کردیا تھا۔ان کی انہی چیرہ دستیوں کے خلاف گذشتہ سال اگست میں امریکا کی قیادت میں اتحادی ممالک نے عراق اور شام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا لیکن اس کے باوجود داعش کی چیرہ دستیاں جاری ہیں اور ان کے سفاکانہ مظالم کو روک نہیں لگائی جاسکی ہے۔