واشنگٹن(نیوز ڈیسک) الیکٹرانک چینلز اور آن لائن میڈیاکے فروغ کے باعث امریکہ کی اخباری صنعت گزشتہ دو عشروں سے مسلسل بتدریج انداز میں زوال پذیرہو رہی ہے۔ امریکہ کے معروف ریسرچ سنٹر ’’پیو‘‘نے امریکی اخباری صنعت کی صورتحال کے بارے میں اپنے تجزیے میں بتایا ہے کہ حال ہی میں کم از کم تین بڑی اخباری کمپنیوں نے اپنے سو کے قریب اخبارات کی اشاعت بندکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔رپورٹ میں خاص طورپر نیویارک کے اخبار ’’ڈیلی نیوز‘‘ کاذکرکیاگیا ہے جس کے ملکی سطح پر اشتہارات میں کم از کم پچاس فیصدکمی کے باعث سرکولیشن بھی کم ہوگئی ہے۔ یہ اخبار اب ’’برائے فروخت ‘‘ہے لیکن مارکیٹ میں کوئی گاہک دستیاب نہیں۔ کیپٹل ہل کی اخباری کمپنی ’’دی ہل ‘‘ اس کی قدر میں کمی کی منتظر ہے اور ممکن ہے وہ اسے خرید کر ’’واشنگٹن ایگزامینر‘‘،’’ہٹنگٹن پوسٹ ‘‘ اور ’’ڈیلی کالر‘‘کی طرح ڈیجیٹل اخبار بنادے۔ ریسرچ رپورٹ نے ’’سان ڈیگو یونین ٹریبون‘‘ کی تازہ مثال پیش کی ہے جس کی گزشتہ چھ سال میں پچھلے ہفتے تیسری مرتبہ ملکیت تبدیل ہوئی ہے جب ٹریبون پبلشنگ کمپنی نے85ملین ڈالرمیں اسے خریداہے۔یادرہے کہ کچھ عرصہ قبل ’’ایمزون ڈاٹ کام‘‘ نے 250ملین ڈالر میں ’’واشنگٹن پوسٹ ‘‘ کو خریدکر دنیا کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق جن اخبارات کی آمدن میں کمی ہورہی ہے، ان میں ’’نیویارک ٹائمز ‘‘’’فلاڈلفیاانکوارر ‘‘ ’’ فلاڈلفیا ڈیلی نیوز‘‘ اورشکاگوسن ٹائمز ‘‘شامل ہیں۔