ڈبلن (نیوز ڈیسک) یوں تو پاکستانی کسی بھی مغربی ملک میں جانے کیلئے بے چین نظر آتے ہیں لیکن آئرلینڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ ان کے ملک میں جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کی درخواستیں ایک سیلاب کی صورت اختیار کرگئی ہیں اور گزشتہ چھ ماہ کے دوران آنے والی درخواستوں میں تقریباً 10 گنا اضافہ ہوچکا ہے۔ آئرلینڈ کے امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ 2013 اور 2014ئ میں نومبر سے اپریل تک پاکستانیوں کی طرف سے پناہ کے لئے 55 درخواستیں موصول ہوئیں لیکن نومبر 2014سے اپریل 2015ئک موصول ہونے والی درخواستوں کی تعداد 550 ہے۔ امیگریشن حکام کے مطابق برطانیہ میں غیر قانونی قیام رکھنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کے باعث بھی اکثر لوگ آئر لینڈ کی امیگریشن کے لئے درخواست دے رہے ہیں۔ اگرچہ انہیں خدشہ ہے کہ آئر لینڈ کے حکام انہیں برطانیہ واپس بھیج دیں گے لیکن یہ امید رھتے ہیں کہ آئر لینڈ میں جڑیں قائم ہوجائیں تو برطانیہ انہیں پاکستان واپس بھیجنے کی بجائے آئرلینڈ بھیجے گا۔آئرلینڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ پناہ کے لئے آنے والی جعلی درخواستوں کی وجہ سے اصل حقداروں کا نقصان ہورہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ برطانوی حکام سے اس مسئلے پر قابو پانے کے لئے بات چیت کی جارہی ہے جبکہ ویزا کی خواہش رکھنے والوں کی فنگر پرنٹنگ اور دیگر اقدامات بھی کئے جارہے ہیں تاکہ جعلی امیدواروں کا راستہ روکا جاسکے۔