برلن(نیوزڈیسک) جرمنی میں پولیس افسر نے شرمناک نسل پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم نوجوان کو سور کا گوشت کھلانے کی کوشش کی اور نہ کھانے پراسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔جرمن میڈیا کے مطابق پولیس افسر نے ہین اور میں مراکش کے 19 سالہ نوجوان کو ٹرین میں بغیر ٹکٹ سفر کرنے کے جرم میں گرفتار کیا اور اسے ہتھکڑی لگا کر زمین پر لٹا دیا جب کہ اس پولیس افسر نے نوجوان کو سورکا گلا سڑا گوشت کھلانے کی کوشش کی تاہم جب نوجوان کے گوشت کھانے سے انکار کیا تو اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔پولیس افسر نے اس شرمناک نسل پرستانہ رویہ پر ہی بس نہیں کیا بلکہ واٹس ایپ پر اس کی ویڈیو اورتصاویر بھی اپنے دوستوں کو ارسال کردیں جس پر لوگوں نے پولیس افسر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایاجرمنی انسانی حقوق کی تنظیم نے اس عمل کو شرمناک نسل پرستانہ اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب پولیس حکام نے اس غیر انسانی عمل کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس افسر کو غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور جسمانی تشدد کرنے کے الزام میں معطل کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پولیس افسر اس سے قبل بھی مسلمانوں کے خلاف اپنی نسل پرستانہ سوچ کا مظاہرہ کرچکا ہے اور رواں سال بھی اس نے ایک افغان نوجوان کو آئی ڈی پیپرز نہ رکھنے پر سخت تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور بعد میں اس کی ویڈیو بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شیئر کی تھیں۔