ممبئی(نیوزڈیسک)ہندوستان میں ایک شخص نے زیورات برآمد کرنے والی ممبئی کی ایک بڑی کمپنی میں نوکری کے لیے درخواست دی تاہم انہیں مسلم ہونے کی وجہ سے مسترد کردیا گیا۔جس کے بعد بھارت کے سیکولرملک ہونے کاایک اورپول کھل گیاہے تفصیلات کے مطابق23 سالہ ذیشان علی خان نے ممبئی کی ‘ہرے کرشنا ایکسپورٹ’ نامی کمپنی میں نوکری کے حصول کے لیے درخواست دی تھی تاہم 15 منٹ کے اندر ہی کمپنی کی جانب سے جوابی ای میل موصول ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ ‘ہم صرف غیر مسلموں کو نوکری پر رکھتے ہیں۔’ذیشان کے ہم جماعتی مکنڈ مانی اور اومکار بنسودے نے بھی اسی کمپنی کو نوکری کی درخواست دی تھی جنہیں دوسرے دن ہی انٹرویو کے لیے بلا لیا گیا۔ذیشان نے بتایا کہ ‘میں حیران تھا۔ میں نے ای میل کا اسکرین شاٹ لیا اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔ ملک بھر سے سماجی کارکن مجھے کہہ رہے ہیں کہ مجھے کیس فائل کرنا چاہیے۔’ذیشان کے اسکرین شاٹس کو ٹوئٹر اور فیس بک پر متعدد افراد نے شیئر کیا۔کمپنی کے ایک نمائندے نے ردعمل کے طور پر کہا ہے کہ یہ ‘غلطی’ ایک ایچ آر ٹرینی کی وجہ سے ہوئی جس معطل کردیا گیا ہے۔ان کے مطابق یہ ایک غلطی تھی اور کمپنی کی ہرگز یہ پالیسی نہیں ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں