جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

عدالتی کارروائی کی گئی تو ثبوت پیش کر وں گا،صحافی ڈیکلین کابیان

datetime 20  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک/لندن(نیوزڈیسک) ایگزیکٹ آئی ٹی کمپنی کے جعلی ڈگریوں کا سکینڈل سامنے لانے والے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے صحافی ڈیکلین نے کہا ہے کہ مجھے پاکستانی میڈیا کے بارے میں تحقیق کے دوران ایگزیکٹ کمپنی کے کاروبار کا علم ہوا ، ایگزیکٹ کمپنی کے سابق ملازمین سے بات کرکے مجھے علم ہوا کہ یہ کمنپی ملازمین سے قانون معاہدے پر دستخط کرواتی ہے اور اس کمپنی کے ملازمین کھل کر اپنی نوکری کے بارے میں بتا نہیں سکتے، ایگزیکٹ کی جانب سے عدالتی کارروائی کی گئی تو میں اپنی رپورٹ کے دفاع کےلئے ثبوت پیش کروں گا۔ بدھ کو غےر ملکی میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ڈیکلین والش نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا انڈسٹری میں ہونیوالی تبدیلیوں کے بارے میں کام کررہے تھے اور اسی سلسلے میں نئے آنیو الے چینل بول کے بارے میں بھی انہوں نے تحقیق کا آغاز کیا۔ اس کمپنی کے اصل کام کا پتا لگانے کی کوشش کی تو مجھے معلوم ہوا کہ ایگزیکٹ آئی ٹی کمپنی جعلی ڈگریوں کے کاروبار میں ملوث ہے ، ڈیکلین والش کا کہنا تھا کہ اس ادارے سے منسلک بہت سے صحافیوں سے بات کرنے کے بعد انہیں حقیقت معلوم ہوئی اور بہت سے شواہد ملے ہیں جن کا میں اپنی رپورٹ میں ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ صحافت کے شعبے میں اپنے ذرائع کا دراع کرنا آج کی بات نہیں ہے اور اگر ایگزیکٹ کی جانب سے عدالتی کارروائی کی گئی تو میں اپنی رپورٹ کے دفاع میں اس کا سامنا کرنے کےلئے تیا رہوں۔انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹ کمپنی کے سابق ملازمین سے بات کرکے مجھے علم ہوا کہ یہ کمنپی ملازمین سے قانون معاہدے پر دستخط کرواتی ہے اور اس کمپنی کے ملازمین کھل کر اپنی نوکری کے بارے میں بتا نہیں سکتے۔ امریکی صحافی نے کہا کہ مجھے اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ پاکستان میں اس رپورٹ کو کاروباری رقابت کےلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور بہت کچھ مزید سامنے آرہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…