برمنگھم(نیوزڈیسک) پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے نام یوں تو کئی کارنامے درج ہیں جس نے پاکستان کی ساکھ کو دنیا بھر میں خراب کیا اور اب اس کے ملازم کا ایک اور کارنامہ سامنے آگیا جس میں اس نے جعلی پاسپورٹ برطانیہ اسمگل کرنے کی کوشش کی تاہم قانون کے ہاتھ سے نہ بچ سکا اور جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچ گیا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق 40 سال سے پی آئی اے میں ملازمت کرنے والے سنئیر کریو ممبر 59 سالہ شوکت علی چیمہ کو مارچ میں برمنگھم ایئر پورٹ پر اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب تلاشی کے دوران اس کی انڈرویئر میں سے کئی درجن جعلی پاسپورٹ برآمد ہوئے جس کے بعد برمنگھم کراو¿ن کورٹ نے جعلی شناختی دستاویز رکھنے کے الزام میں اس شخص پر 7 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔برطانوی بارڈر فورس آفیسرز اور نیشنل کرائم ایجنسی کے مطابق شوکت علی کے قبضے سے حاصل ہونے والے پاسپورٹ اٹلی، پرتگال، بیلجیم، اسپین اور پاکستان کے لیے تیار کیے گئے تھے۔ نیشنل کرائم ایجنسی کی ترجمان کے مطابق جعلی پاسپورٹ اور ڈرائیونگ لائسنس کا بننا انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے کیوں کہ مجرم ان دستاویز گرفتاری سے بچنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔