آگرہ(نیوزڈیسک)بھارت کی ریاست اتر پردیش (یو پی) میں حکومتی جماعت کے رہنماءکے گارڈ کی بد تہذیبی پر خاتون نے سیاسی لیڈر کی گاڑی پر چڑھ احتجاج کیا۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 23 سالہ جوتی پانڈے اپنی بیٹی شاملی کو بہن سندھیو پانڈے کے ہمراہ اسکوٹی پر ہسپتال لے کر جا رہی تھی جب آگرہ میں شادرہ چونگی پر ریاست کی حکومتی جماعت سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے رہنما ابھینیو شرما کے قافلے میں موجود ایک گارڈ نے ان سے بد تہذیبی کی۔جوتی پانڈے نے گارڈ کو کچھ کہنے کے بجائے خاموشی سے اس کی ویڈیو بنائی اور سماج وادی پارٹی کے رہنما کو دکھانے ان کی گاڑی کے پاس چلی گئیں۔جب انہوں نے ابھینیو شرما کو شکایات لگائی تو پولیس گارڈ کے خلاف کارروائی کے بجائے جوتی کا موبائل زمین پر مار کر توڑ دیا گیاجس پر خاتون شدید مشتعل ہو گئیں اور سیاسی رہنما کی مرسڈیز کار پر چڑھ گئیں اور اس سے سماج وادی پارٹی کا جھنڈا اکھاڑ کر دور پھینک دیا ساتھ ہی گاڑی کی وینڈ اسکرین بھی توڑ دی اس دوران شاہراہ پر ٹریفک شدید جام ہو گیا جبکہ عوام کی بڑی تعداد جمع ہو گئی۔پولیس نے جوتی کو گاڑی کے بونٹ سے اتارنے کی بہت کوشش کی مگر ان کو کامیابی نہیں ملی۔جوتی کے احتجاج کے باعث چونگی شاہراہ دو گھنٹے تک جام رہی بعد ازاں سماجی وادی پارٹی کے رہنما گاڑی سے اتر کر آئے اور عوام کے سامنے جوتی سے معافی مانگی جبکہ اس کو موبائل توڑنے پر 6 ہزار 500 روپے بھی ادا کیے جس کے بعد جوتی گاڑی سے اتری۔ابھینیو شرما کے معافی مانگنے اور جوتی کے گاڑی سے اترنے پر وہاں موجود عوام نے تالیاں بجا کر اس خاتون کو بھر پور داد دی۔جوتی نے میڈیا سے گفتگو میں کہ وہ اس گارڈ کی معطلی چاہتی تھیں جس کا وعدہ اس رہنما نے کیا ۔دوسری جانب میڈیا میں اس بات پر شدید تنقید کی گئی کہ حکومتی جماعت کے رہنما کے گارڈ ایسی حرکات کر رہے اور ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی تو دیگر کے خلاف کیسے ایکشن ہوگا۔