اسلام آباد(نیوز ڈیسک)تھائی لینڈ کی سابق وزیراعظم ینگ لک شیناوترا فرائض سے مجرمانہ غفلت برتنے کے مقدمے میں ملک کی اعلی عدا لت میں پیش ہو گئیں ۔منگل کو بنکاک میں عدالت پہنچنے کے موقعے پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ پراعتماد ہیں اور وہ اپنی بے گناہی ثابت کریں گی۔خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں تھائی لینڈ کی اعلیٰ ترین عدالت نے ملک کی سابق وزیرِ اعظم ینگ لک شیناوترا پر چاولوں کی زیادہ قیمت پر خریداری کے معاملے میں فوجداری مقدمہ چلانے کی منظوری دی تھی۔ینگ لک شیناوترا کو مئی سنہ 2014 میں ملک میں فوجی بغاوت سے قبل عدالتی فیصلے کے نتیجے میں وزارتِ عظمیٰ چھوڑنی پڑی تھی اور ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان پر عائد کیے جانے والے الزامات ان کا سیاسی کریئر ختم کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔ینگ لک کی جماعت تھائی لینڈ کی مقبول ترین سیاسی جماعت رہی ہے اور سنہ 2001 سے اب تک ہونے والے انتخابات میں کامیاب ہوتی رہی ہے۔ینگ لک شیناوترا نے خود پر لگائے جانے والے الزامات کی تردید کی ہے ،ایک مقامی اخبار دی نیشن کی رپورٹ کے مطابق ینگ لک شیناوترا کہتی ہیں کہ وہ عدالت میں اپنا دفاع کریں گی۔وزارتِ عظمیٰ سے علیحدگی کے باوجود ینگ لک اور ان کے بھائی اور سابق وزیرِ اعظم تھاکسن شیناوترا ملک کی غریب عوام میں بہت مقبول ہیں
مزید پڑھیے:قیامت کی بڑی نشانیاں
لیکن ملک کا امیر اور متوسط طبقہ انھیں پسند نہیں کرتا اور ان پر بدعنوانی اور طاقت کے ناجائز استعمال کے الزامات لگاتا ہے۔سنہ 2006 میں فوجی بغاوت کے نتیجے میں تھاکسن شیناوترا کی حکومت کو برطرف کیا گیا تھا تاہم سنہ 2001 کے بعد سے اب تک شیناوترا ہر بار انتخابات میں کامیابی حاصل کرتی آ رہی ہیں۔