اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مصری مذہبی عالم شیخ یوسف القرضاوی نے مصر میں سابق صدر محمد مرسی سمیت 105 افراد کو سزائے موت سنانے کی مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ یہ عدالتی فیصلہ ’بے سروپا‘ اور اسلامی قوانین کے منافی ہے،سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں القرضاوی نے کہا ہے کہ یہ عدالتی فیصلہ ’بے سروپا‘ اور اسلامی قوانین کے منافی ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ القرضاوی مصر میں کالعدم تنظیم اخوان المسلمون کے روحانی پیشوا بھی ہیں۔قطری ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے اپنے ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا، ”ان عدالتی فیصلوں کی کوئی اہمیت نہیں اور ان پر عمل درآمد بھی نہیں ہو پائے گا، کیوں کہ یہ خدا کے قانون کے بھی خلاف ہیں اور انسانوں کے قانون کے بھی۔ انہوں کوئی قبول نہیں کرے گا۔“سابق صدر محمد مرسی اور اخوان المسلمون کے متعدد دیگر رہنماو¿ں پر الزام تھا کہ وہ قاہرہ کے شمال میں واقع ایک جیل سے اس وقت فرار ہو گئے، جب صدر حسنی مبارک کے خلاف زبردست عوامی مظاہرے جاری تھی اور متعدد مقامات پر حکومتی عمل داری کمزور تھی۔ القرضاوی نے ان الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ واقعہ ہوا، اس وقت وہ قطر میں تھے۔