بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین نے دنیا کے بلند ترین پہاڑ ماﺅنٹ ایورسٹ میں سوراخ کرکے نیپال تک ریلوے لائن بنانے پر غور و فکر شروع کردیا ہے جبکہ بھارت اپنے ہمسایہ ملک نیپال میں چین کے براہ راست اثر و رسوخ اور رسائی سے سخت پریشان ہوگیا ہے۔
اخبار ”دی گارڈین“ کے مطابق کنگ ہائی تبت ریلوے کے ذریعے چین اور تبت کا دارالحکومت پہلے ہی رابطے میں ہےں اور اب ماﺅنٹ ایورسٹ کے نیچے سے ایک بڑی سرنگ بنائی جائے گی جس میں سے گزرتی ہوئی ریلوے لائن نیپال میں داخل ہوجائے گی۔ اخبار ”چائنا ڈیلی“ نے چائنیز اکیڈمی آف انجینئرنگ کے ایک ریلوے ماہر کے حوالے سے بتایا ہے کہ ماﺅنٹ ایورسٹ سے گزرنے والی ریلوے لائن کا منصوبہ نیپال کی درخواست پر بنایا جارہا ہے۔ اس اہم منصوبے کی تکمیل 2020ءتک متوقع ہے اور اس کے ذریعے چین کو جنوب میں وسیع و عریض منڈیوں تک رسائی مل جائے گی۔ نیپالی میڈیا کے مطابق منصوبے کے لئے انتہائی گہری سرنگیں بنائی جائیں گی اور پہاڑی علاقے کی خطرناک ڈھلوانوں کی وجہ سے ریل گاڑی کی زیادہ سے زیادہ رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی۔
واضح رہے کہ نیپال میں چینی اثر و رسوخ صرف سڑکوں اور ریلوے تک محدود نہیں ہے بلکہ چین یہاں بڑے پیمانے پر ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس ایئرپورٹ اور مذہبی مراکز بھی تعمیر کررہا ہے اور اس صورتحال کی وجہ سے بھارت کی پریشانی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔