اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سعودی عرب نے یمن میں فوجی کارروائی کے لیے پاکستان سے فوجی مدد مانگ لی ہے جس کا فیصلہ وفد کی واپسی کے بعد ہوگاجبکہ ایک عرب ویب سائیٹ نے دعویٰ کیاہے کہ پاکستان فوج کا ایک دستہ بھیجے گا۔ تفصیلات کے مطابق یمن کی صورتحال کا جائزہ اور پاکستانی شہریوں کے انخلاءسے متعلق تبادلہ خیال کے لیے سعودی عرب پہنچنے والے پاکستانی کے دفاعی وفد سے ملاقات میں سعودی حکام نے فوجی مدد دینے کا مطالبہ کردیا۔ ملاقات میں سعودی حکام کاکہناتھاکہ اس وقت اُنہیں یمنی باغیوں کیخلاف اور سعودی مملکت کی حفاظت کیلئے پاکستانی فوجی مدد کی ضرورت ہے ، حکومت پاکستان اور پاک فوج اُن کے ساتھ تعاون کرے ۔ بتایاگیاہے کہ وفد واپس پاکستان پہنچ کر سیاسی وعسکری قیادت کو بریفنگ دے گاجس کے بعد دیکھاجائے گاکہ آیا فوج بھیجنا ممکن ہے یانہیں کیونکہ پاکستان خود حالت جنگ میں ہے اور مشرقی و مغربی بارڈر پر بھی اڑھائی لاکھ سے زائد جوان تعینات ہیں ۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق پاکستانی حکام یہ فیصلہ کریں گے کہ کیاسعودی عرب کے تعاون کیلئے فوج بھیجی جاسکتی ہے یاپھر صرف انٹیلی جنس تعاون ہی کیاجاسکتاہے ۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد میں فوجی ماہرین بھی شامل ہیں ۔ دوسری طرف ایک عرب ویب سائیٹ نے دعویٰ کیاہے کہ پاکستان یمن میں سعودی عرب کی مدد کے لیے فوج کا ایک دستہ بھیجنے پر تیار ہوگیاہے جبکہ وزیردفاع خواجہ آصف نے کہاکہ پاکستان پہلے ہی واضح کرچکاہے کہ سعودی عرب میں فوج بھیجنے کاکوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ دوسری طرف بحیرہ احمر کے قریب فیکٹری پر بمباری پر بمباری سے 23مزدور جبکہ مغربی یمن میں ڈیری فارم پر بمباری میں 37افرادمارے گئے ۔