جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

بھارتی ریاست مہاراشٹر میں گائے پر پابندی، شیر چیتے مرغی کھانے پر مجبور

datetime 1  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مہاراشٹر میں گائے کے ذبیحے پر پابندی عائد کرنے کے بعد سے چڑیا گھروں میں بند جانوروں کو مرغی اور بھینس کےگوشت پرگزارا کرنا پڑ رہا ہے۔
تاہم اس تبدیلی سےان جانوروں پر مرتب ہونے والے اثرات پر تشویش ظاہر کی جا رہی ہے۔
اس کا کا آغاز ممبئی کے ’سنجے گاندھی نیشنل پارک‘ سے ہوا اور اب دیگر شہروں کے چڑیا گھروں میں بھی ایسا ہی کیا جا رہا ہے۔
پُونے کے ’راجیو گاندھی زولوجیکل پارک‘ اور جنگلی حیاتیات کے تحقیقی مرکز میں دو شیر، دو چیتے اور بڑی تعداد میں مگرمچھ، ریچھ اور دیگر گوشت خور جانور ہیں۔
چڑیا گھر کے ایس پی راجکمار جادھو نے بتایا کہ ’گائے کے گوشت پر پابندی ہے لیکن باقی جانوروں کے گوشت کی اجازت ہے۔ بِیف پر پابندی لگنے کے بعد ہم نے جانوروں کو بھینسوں کا گوشت دینا شروع کر دیا ہے۔‘
راجکمار کا مزید کہنا تھا کہ ’اس کے لیے سالانہ ٹینڈر نکالا جاتا ہے اس لیے ہم پر کوئی مالی فرق نہیں پڑا، لیکن چونکہ بھینس کا گوشت زیادہ مقدار میں دستیاب نہیں ہوتا اس لیے ہم اس میں چکن ملا کر انہیں کھلاتے ہیں۔‘
شعلہ پور شہر کے ’مہاتما گاندھی چڑیا گھر‘ میں گوشت خور جانوروں کو پہلے بیف دیا جا رہا تھا لیکن اب انھیں مرغی کا گوشت دیا جا رہا ہے۔ یہاں ایک شیر، چار چیتے اور 17 مگرمچھ ہیں۔
اورنگ آباد کے سدھارتھ چڑیاگھر کے انچارج ڈاکٹر بي ایس نائیكواڈے کے مطابق ’یہاں 24 گوشت خور جانور ہیں جن کے لیے ہر روز 165 سے 170 کلو بیف کی ضرورت پڑتی تھی۔‘
انھوں نے بتایا کہ اب بھینس کےگوشت کی قیمت بڑھ جانے کی وجہ سے مقامی انتظامیہ کا خرچ دوگنا ہوگیا ہے۔
پُونے میں ’وائلڈ لائف ریسرچ اینڈ كنزرویشن سوسائٹی‘ کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر جینت کلکرنی کا کہنا ہے کہ شیر جیسے جانوروں کو چکن کھلانے سے فوری طور پر تو نہیں لیکن دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
کلکرنی کا کہنا تھا کہ پولٹری فارم میں ان پرندوں کو کافی مقدار میں اینٹی بائيوٹك ادویات دی جاتی ہیں جو انھیں کھانے والے جانوروں پر اثرانداز ہو سکتی ہیں۔ جنگلی جانوروں کے کھانے میں جو تنوع ہونا چاہئے وہ بھی اب نہیں رہےگا۔
پونے کے قریب مانکڈوہ گاؤں میں تیندوؤں کی نقل مکانی پر نظر رکھنے کے لیے ایک مرکز میں اس وقت 27 چیتے ہیں۔
اس مرکز کے سربراہ اور جانوروں سے متعلق ڈاکٹر اجے دیشمکھ کہتے ہیں کہ ’اب ہمیں بھینسوں کے گوشت سے گزارا کرنا پڑ رہا ہے لیکن بیف پر پابندی کے سبب بھینس کے گوشت کی قیمت بھی تقریبا دوگنا بڑھ گئی ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…