بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارتی ریاست مہاراشٹر میں گائے پر پابندی، شیر چیتے مرغی کھانے پر مجبور

datetime 1  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مہاراشٹر میں گائے کے ذبیحے پر پابندی عائد کرنے کے بعد سے چڑیا گھروں میں بند جانوروں کو مرغی اور بھینس کےگوشت پرگزارا کرنا پڑ رہا ہے۔
تاہم اس تبدیلی سےان جانوروں پر مرتب ہونے والے اثرات پر تشویش ظاہر کی جا رہی ہے۔
اس کا کا آغاز ممبئی کے ’سنجے گاندھی نیشنل پارک‘ سے ہوا اور اب دیگر شہروں کے چڑیا گھروں میں بھی ایسا ہی کیا جا رہا ہے۔
پُونے کے ’راجیو گاندھی زولوجیکل پارک‘ اور جنگلی حیاتیات کے تحقیقی مرکز میں دو شیر، دو چیتے اور بڑی تعداد میں مگرمچھ، ریچھ اور دیگر گوشت خور جانور ہیں۔
چڑیا گھر کے ایس پی راجکمار جادھو نے بتایا کہ ’گائے کے گوشت پر پابندی ہے لیکن باقی جانوروں کے گوشت کی اجازت ہے۔ بِیف پر پابندی لگنے کے بعد ہم نے جانوروں کو بھینسوں کا گوشت دینا شروع کر دیا ہے۔‘
راجکمار کا مزید کہنا تھا کہ ’اس کے لیے سالانہ ٹینڈر نکالا جاتا ہے اس لیے ہم پر کوئی مالی فرق نہیں پڑا، لیکن چونکہ بھینس کا گوشت زیادہ مقدار میں دستیاب نہیں ہوتا اس لیے ہم اس میں چکن ملا کر انہیں کھلاتے ہیں۔‘
شعلہ پور شہر کے ’مہاتما گاندھی چڑیا گھر‘ میں گوشت خور جانوروں کو پہلے بیف دیا جا رہا تھا لیکن اب انھیں مرغی کا گوشت دیا جا رہا ہے۔ یہاں ایک شیر، چار چیتے اور 17 مگرمچھ ہیں۔
اورنگ آباد کے سدھارتھ چڑیاگھر کے انچارج ڈاکٹر بي ایس نائیكواڈے کے مطابق ’یہاں 24 گوشت خور جانور ہیں جن کے لیے ہر روز 165 سے 170 کلو بیف کی ضرورت پڑتی تھی۔‘
انھوں نے بتایا کہ اب بھینس کےگوشت کی قیمت بڑھ جانے کی وجہ سے مقامی انتظامیہ کا خرچ دوگنا ہوگیا ہے۔
پُونے میں ’وائلڈ لائف ریسرچ اینڈ كنزرویشن سوسائٹی‘ کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر جینت کلکرنی کا کہنا ہے کہ شیر جیسے جانوروں کو چکن کھلانے سے فوری طور پر تو نہیں لیکن دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
کلکرنی کا کہنا تھا کہ پولٹری فارم میں ان پرندوں کو کافی مقدار میں اینٹی بائيوٹك ادویات دی جاتی ہیں جو انھیں کھانے والے جانوروں پر اثرانداز ہو سکتی ہیں۔ جنگلی جانوروں کے کھانے میں جو تنوع ہونا چاہئے وہ بھی اب نہیں رہےگا۔
پونے کے قریب مانکڈوہ گاؤں میں تیندوؤں کی نقل مکانی پر نظر رکھنے کے لیے ایک مرکز میں اس وقت 27 چیتے ہیں۔
اس مرکز کے سربراہ اور جانوروں سے متعلق ڈاکٹر اجے دیشمکھ کہتے ہیں کہ ’اب ہمیں بھینسوں کے گوشت سے گزارا کرنا پڑ رہا ہے لیکن بیف پر پابندی کے سبب بھینس کے گوشت کی قیمت بھی تقریبا دوگنا بڑھ گئی ہے



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…