لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ کی مشہور صحافی اور ریئلٹی ٹی وی سٹار کیٹی ہاپکنز دیکھنے میں تو بہت خوبرو اور دلکش ہیں لیکن انہیں اچھی بات کرنے کی توفیق کم ہی ہوتی ہے۔ گزشتہ ہفتے برطانیہ کے متعدد دیگر شہروں کی طرح راچڈیل میں بھی یوم پاکستان کی تقریب منعقد کی گئی اور اس میں شہر کے نمائندے سائمن ڈینکزک کو بھی مدعو کیا گیا۔ سائمن نے برطانوی پاکستانیوں کے ساتھ خوب اچھا وقت گزارا اور اس تقریب میں پاکستانی جھنڈا لہرانے کی اپنی تصویر بھی ٹویٹر پر پوسٹ کی۔ سائمن کو پاکستانی دوستوں کے ساتھ پاکستانی جھنڈا لہراتے دیکھ کر کےٹی ہاپکنز کے تن بدن میں آگ لگ گئی اور انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا، ”راچڈیل میں پاکستانی جھنڈا لہرانا کمیونٹی کی ہم آہنگی کے لئے مددگار ثابت نہیں ہورہا۔ یہ اشتعال انگیزی ہے۔ سائمن ڈینکزک مجھے تم سے اور تمہاری پارٹی سے نفرت ہے۔“ اس نے سائمن کی پاکستانیوں کے تصویر کے جواب میں راچڈیل میں جنسی جرائم کے چار مجرموں کی تصاویر پوسٹ کیں اور پوچھا، ”کیا یہ بھی تمہارے دوست ہیں؟“
لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے سائمن ڈینکزک نے ٹی وی سٹار کے نفرت انگیز بیانات کے بعد پولیس سے رابطہ کرلیا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ کےٹی ہاپکنز نے مقامی پاکستانی اور برطانوی شہریوں کے درمیان پائی جانے والی ہم آہنگی کو تباہ کرنے کی کوشش کی ہے اور یوں وہ نفرت اور اشتعال پھیلانے کے جرم کی مرتکب ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ راچڈیل ایک ہم آہنگ کمیونٹی ہے جہاں سب مل کر رہتے ہیں۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ہمیں کوئی ضرورت نہیں ہے کہ سستی شہرت کی متلاشی کےٹی ہاپکنز باہر سے آکر ہمارے درمیان شرانگیزی کریں۔