اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایک مقامی اخبار میں شایع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق چین کے بنیادی طور پر مسلم علاقے سنکیانگ کی ایک عدالت نے ایک شخص کو ”بےچینی کو بڑھاوا دینے“ اور داڑھی بڑھانے پر چھ سال قید کی سزا سنائی ہے۔واضح رہے کہ مقامی حکام کی جانب سے اس عمل کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔چائنا یوتھ ڈیلی کے مطابق صحرائی نخلستان کے شہر کاشغر میں عدالت نے 38 برس کے یوغور مسلم کو چھ سال قید جبکہ ان کی اہلیہ کو دو برس قید کی سزا سنائی۔اخبار کا کہنا ہے کہ اس شخص نے ”2010ئسے اپنی داڑھی بڑھانا شروع کردی تھی“ جبکہ ان کی اہلیہ نے ”اپنا چہرہ حجاب میں چھپانے کے لیے برقعہ پہننے لگی تھیں۔عدالت کے مطابق یہ جوڑا ”جھگڑے کی ابتداءکرنے اور بے چینی کو بڑھاوا دینے“ کا مجرم پایا گیا۔ چین کے عدالتی نظام میں اس طرح کے مبہم الزام عام طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔ایک سال سے زیادہ عرصے سے سنکیانگ میں حکام نے مردوں کی داڑھی بڑھانے کے خلاف مہم شروع کررکھی ہے، اس عمل کو حکام انتہاپسند خیالات سے منسلک کرتے ہیں۔سنکیانگ میں”بیوٹی پروجیکٹ“ کے نام سے ایک مہم شروع کی گئی ہے، جس کے تحت خواتین کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اپنا سرکھلا چھوڑیں اور حجاب لینا ترک کردیں، واضح رہے کہ یوغور مسلمانوں کے درمیان یہ روایت بڑے پیمانے پر پھیل گئی ہے۔ یوغور مسلم سنکیانگ کا ایک اہم نسلی گروہ ہے۔اخبار نے مقامی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ کاشغر کے اس جوڑے کو سزا سے قبل کئی مرتبہ خبردار کیا گیا تھا۔