جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

یمن ،حوثی با غیو ں نے مختلف جیلوں سے 1800 خطر نا ک قیدی رہا کر دئیے

datetime 30  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یمن میں اقتدار پر طاقت کے ذریعے قابض اہل تشیع مسلک کے حوثی گروپ نے ملک کی مختلف جیلوں میں ڈالے گئے 1800 جرائم پیشہ قیدی رہا کر دیے ہیں۔ زیادہ تر جرائم پیشہ قیدیوں کی رہائی حجہ شہر کی ایک جیل سے کی گئی تاہم بعض دوسری جیلوں سے بھی قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے۔ادھر سعودی عرب کی قیادت میں حوثیوں کے خلاف فضائی آپریشن”فیصلہ کن طوفان“ جاری ہے۔ اتحادی طیاروں نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب صعدہ گورنری میں قائم ”کہلان“ فوجی اڈے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود دوسرے مقامات پر منتقل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔ اطلاعات کے مطابق جنگی جہازوں نے کہلان فوجی کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کیمپ میں موجود اسلحہ اور وہاں سے قافلے کی شکل میں ہتھیاروں کی دوسرے مقامات پر منتقلی کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔اتحادی طیاروں کی جانب سے یمن میں حوثی شدت پسندوں کے زیر قبضہ اسلحہ اور میزائل کے ذخائر کو تباہ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے تاہم دشمن کو غیر مسلح کرکے شکست سے دوچار کیا جا سکے۔سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے دارالحکومت صنعائ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب الدیلمی اسلحہ ڈپو کو بھی تباہ کردیا۔ ایوان صدر کے قریب موجود اسلحہ ڈپو سمیت آس پاس کے پہاڑی علاقوں میں چھپائے گئے اسلحے کے کئی ذخائر بھی تباہ کردیے گئے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…