اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایران اور عالمی برادری کے درمیان ایرانی جوہری معاہدے تک پہنچنے کے لیے فریم ورک پر متوقع اتفاق کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ ان کے ملک کے خدشات سے بھی زیادہ خوفناک ہے۔اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے یروشلم میں اپنی کابینہ کے اجلا س سے خطا ب کر تے ہو ئے کہا کہ اس معاہدے میں، جو بظاہر سامنے آ رہا ہے، وہ سب کچھ موجود ہے جس کا ہمیں خوف تھا، بلکہ اس سے بھی زیادہ“۔ جرمنی اور سلامتی کونسل کی پانچ مستقل ریاستیں سوئٹزرلینڈ میں ایران کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہیں۔ ایرانی جوہری معاہدے تک پہنچنے کے لیے بنیادی فریم ورک کی تیاری کے لیے 31 مارچ کی ڈیڈ لائن طے ہے۔دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے بینجمن نیتن یاہو 17 مارچ کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے نتیجے میں چوتھی بار ملک کے وزیراعظم بنے ہیں۔ ایران کی اتحادی فورسز کی طرف سے یمن اور دیگر عرب ممالک میں کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے نیتن یاہو نے تہران حکومت پر الزام لگایا کہ وہ ”مشرق و±سطیٰ کو فتح‘ کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ جوہری ہتھیاروں کی جانب بھی گامزن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی یہ کارروائی انسانیت کے لیے خطرناک ہیں اور اسے روکا جانا چاہیے۔ادھر سوئٹزر لینڈ کے شہر لوزاں میں ایرانی اور چھ عالمی طاقتوں کے مذاکرات کاروں کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ جرمنی اور سلامتی کونسل کے چھ مستقل ارکان اور ایران کے درمیان ہونے والے یہ مذاکرات انتہائی اہم ہیں کیونکہ ایرانی جوہری تنازعے کے حل کے لیے کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ابتدائی فریم ورک پر اتفاق کے لیے مقرر کردہ ڈیڈ لائن منگل 31 مارچ کو ختم ہو رہی ہے۔ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے علاوہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری، جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر اشٹائن مائر اور فرانسیسی وزیرخارجہ لاراں فابیوس ان مذاکرات میں شریک ہیں۔ جرمن اور فرانسیسی وزرائے خارجہ ہفتہ 28 مارچ کو ان مذاکرات میں شامل ہوئے تھے۔گزشتہ روز جرمن وزیر خارجہ کا لوزاں پہنچنے پر کہنا تھا کہ مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔ ان مذاکرات کی اہمیت کے پیش نظر جرمن اور فرانسیسی وزرائے خارجہ نے پیر کے روز اپنی مصروفیات منسوخ کرتے ہوئے مذاکرات میں شامل رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی پیر کے روز بوسٹن میں ہونے والے ایک ایونٹ میں شرکت کا پروگرام منسوخ کرتے ہوئے لوزاں میں ہی ٹھہرنے کا اعلان کیا تھا۔