جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

طالبان سے رہا ہونے والے امریکی فوجی کو عمر قید کا امکان

datetime 28  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن:(نیوزڈیسک) افغانستان میں طالبان کی قید سے رہا ہونے والے امریکی فوجی بو رابرٹ برگداہل کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، کورٹ مارشل میں اس کو عمر قید کی سزاء ہونے کا بھی امکان ہے۔برگداہل کو گزشتہ برس طالبان نے گوانتاناموبے سے 5 ساتھیوں کی رہائی کے بدلے امریکا کے حوالے کیا تھا۔امریکی فوجی کو 2009 میں طالبان نے اغواء کیا تھا اور 5 سال تک اپنی قید میں رکھنے کے بعد 2014 میں رہا کیا۔برگداہل افغان جنگ میں گمشدہ واحد امریکی فوجی تھے جن کو امریکا سے آںے کے دو ماہ بعد نامعلوم حالات میں 30 جون 2009 کو شدت پسندوں نے مشرقی افغانستان سے اغوا کیا تھا۔امریکی فوج کے ایک تحقیقات کار کے مطابق 2009 میں برگداہل پاک افغان سرحد کے قریب ایک چوکی سے فرار ہو گیا تھا، فوجی بھگوڑا ہونے کے وقت اس نے ایک نوٹ بھی چھوڑا تھا جس میں اس نے افغان جنگ سے شدید مایوسی کا اظہار کیا تھا۔برگداہل کے لاپتہ ہونے کے ایک ماہ بعد ہی اس کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی گئیں تھیں، جس میں واضح ہو گیا تھا کہ وہ جان بوجھ کر پوزیشن چھوڑ کر فرار ہوا۔امریکی فوجی کا یہ اقدام اس کے خلاف جا سکتا ہے، اور اس کو امریکی فوجی قانون کے مطابق عمر قید ہو سکتی ہے۔دوسری جانب امریکی فوجی کے وکیل یوگین فیڈل نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے کہ برگداہل نے طالبان کی قید میں بہت برا وقت گزار، اس پر شدید تشدد کیا جاتا تھا، اب دیکھنا یہ ہے کہ اس کو کورٹ مارشل کے ذریعے عمر بھر کے لیے ایک بدنما داغ بنا دیا جاتا ہے یا سابق فوجیوں کی طرح تمام سہولیات کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔یاد رہے کہ برگداہل کے کیس کی سماعت 22 اپریل سے شروع ہو گی۔واضح رہے کہ اوباما حکومت نے طالبان کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر امریکی کانگریس کو اعتماد میں نہیں لیا تھا جس پر سینیٹرز کا اس وقت کہنا تھا کہ حکومت نے قانون کی خلاف ورزی کی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…