فرانس(نیوز ڈیسک) چوبیس مارچ کو تباہ ہونے والے بدقسمت جرمن طیارے کے بارے میں دل دہلا دینے والے انکشافات سامنے ا?رہے ہیں، تحقیقات سے لگتا ہے کہ معاون ہوا باز نے طیارہ جان بوجھ کر گرایا۔پیرس کے قریب سال دوہزار میں کونکرڈ طیارے کے حادثے کے بعد فرانس میں ہونے والے بڑے طیارے حادثے کے بارے میں فرانسیسی استغاثہ کا کہنا ہے کہ طیارہ معاون ہوا باز نے جان بوجھ کر زمین پر گرایا۔بلیک باکس ریکارڈنگ سے لگتا ہے کہ حادثے کے وقت معاون پائلٹ کاک پٹ میں اکیلا موجود تھا اور زمین سے ٹکراتے وقت وہ زندہ تھا۔کپتان کے کاک پٹ سے جاتے ہی معاون ہوا باز نے کاک پٹ لاک کرکے طیارے کی رفتار دھیمی کرکے بلندی خطرناک حد تک کم کردی۔دوسری جانب پولیس نے جرمنی میں ستائیس سالہ معاون ہوا باز کے فلیٹ پرچھاپہ مارا تاکہ ہوا باز کے مجرمانہ عمل کے بارے میں مزید تفصیلات حاصل کی جاسکیں تاہم حکام کاکہنا ہے کہ معاون ہوا باز کے دہشتگردوں سے تعلق کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔حادثے میں عملے کے ارکان سمیت ایک سو پچاس افراد ہلاک ہوئے۔