بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

انسانی اعضاء کی غیر قانونی منتقلی کے خلاف پہلے عالمی معاہدے کا مسودہ تیا ر

datetime 26  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یورپی کونسل نے انسانی اعضاء کی منتقلی سے متعلق ایک ایسے عالمی معاہدے کا مسودہ تیار کیا ہے، جس سے بین الاقوامی سطح پر انسانی اعضاء کی غیرقانونی منتقلی پر قابو پانا آسان ہو جائے گا۔ فرا نسیسی خبر رساں ادارے نے سٹراس برگ سے موصولہ اطلاعات کے حوالے سے بتایا ہے کہ پچیس مارچ سے مختلف ممالک نے اس مسودے پر دستخط کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اس معاہدے پر عملی طور پر عمل کرانے کے لیے ضروری ہے کہ کم از کم پانچ ممالک اس معاہدے پر دستخط کرنے بعد اس کی توثیق بھی کریں۔اس موضوع سے متعلق ہسپانوی شہر سانتیاگو دے کومپوستیلا میں منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں برطانیہ، اسپین، اٹلی اور ترکی سمیت مجموعی طور پر چودہ ممالک اس معاہدے پر دستخط کر دیں گے۔اس معاہدے کے تحت زندہ یا مردہ انسانوں کی رضا مندی کے بغیر ان کے اعضاء کسی دوسرے شخص میں منتقل کرنا غیر قانونی ہو گا۔ مغربی ممالک میں زیادہ تر افراد مرنے سے قبل ہی اپنے اعضائ عطیہ کر جاتے ہیں لیکن دنیا کے مختلف ممالک میں ایسی مثالیں بھی ملتی ہیں، جہاں انتقال کر جانے والے افراد کے اعضا بغیر کسی کے اجازت ہی دوسرے افراد میں منتقل کر دیے جاتے ہیں۔اس معاہدے کے مطابق پیسوں کی خاطر اعضاء بیچنے پر بھی پابندی تجویز کی گئی ہے۔ یورپی کونسل کے سیکرٹری جنرل نے اس معاہدے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس قانون سازی کے تحت ’متاثرہ افراد‘ کا تحفظ یقینی بنانے کی کوشش کی جائے گی۔عالمی ادارہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق ہر سال کم ازکم دس ہزار انسانی اعضائ کی غیر قانونی طور پر پیوند کاری کی جاتی ہے جب کہ بین الاقوامی سطح پر فعال جرائم پیشہ افراد کے علاوہ مالی مشکلات کا شکار متاثرین بھی ملوث ہوتے ہیں۔اس معاہدے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ متاثرہ افراد کو معاوضے کا حق بھی حاصل ہو گا لیکن ساتھ ہی وہ اس غیر قانونی کاروبار کو روکنے میں مدد بھی کریں گے۔ اس ٹریٹی کا مقصد انسانی اعضائ کی منتقلی اور پیوند کاری کے کام میں شفافیت اور برابری لانا ہے۔ اس معاہدے کے رکن ممالک کے متعلقہ حکومتی ادارے خود فیصلہ کریں گے کہ عضو عطیہ کرنے والا غیر قانونی عمل میں ملوث ہوا ہے تو اس خلاف قانونی کارروائی کی جائے یا نہیں۔اس عالمی معاہدے پر دستخط کرنے والے دیگر ممالک میں البانیہ، آسٹریا، بیلجیئم، چیک ری پبلک، یونان، لکسمبرگ، ناروے، پولینڈ، مالدووا اور پرتگال بھی شامل ہیں۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…